کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 26
فَأَقْبَلَتْ فَاطِمَۃُ رضی اللّٰه عنہا تَمْشِيْ۔ مَا تُخْطِیئُ مِشْیَتُھَا مِنْ مِشْیَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم شَیْئًا۔ فَلَّمَا رَآھَا رَحَّبَ بِہَا، فَقَالَ: ’’مَرْحَبًا بِابْنَتِيْ۔‘‘ ثُمَّ أَجْلَسَہَا عَنْ یَمِیْنِہِ أَوْ عَنْ شِمَالِہِ…الحدیث۔([1]) [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں آپ کے پاس بیٹھی تھیں، وہاں سے کوئی ایک بھی نہیں گئی تھی۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا چلتے ہوئے آئیں، ان کی چال ہوبہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی چال تھی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جب انہیں دیکھا، تو خوش آمدید کرتے ہوئے فرمایا: ’’خوش آمدید میری بیٹی۔‘‘ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی دائیں یا بائیں جانب بٹھایاالخ] ب: امام ابن حبان نے ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک انہوں نے بیان کیا: ’’مَا رَأَیْتُ أَحَدًا کَانَ أَشْبَہَ کَلََامًا وَحَدِیْثًا بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مِنْ فَاطِمَۃَ۔ وَکَانَتْ إِذَا دَخَلَتْ عَلَیْہِ قَامَ إِلَیْھَا، وَقَبَّلَہَا، وَرَحَّبَ بِہَا، وَأَخَذَ بِیَدِھَا، وَأَجْلَسَہَا فِيْ مَجْلِسِہِ۔ وَکَانَتْ ھِيَ إِذَا دَخَلَ عَلَیْہَا، قَامَتْ إِلَیْہِ، فَقَبَّلَتْہُ، وَأَخَذَتْ بِیَدِہِ…الحدیث([2])
[1] صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابۃ، باب فضائل فاطمۃ رضی اللّٰه عنہا بنت النبيّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، جزء من رقم الحدیث ۹۸۔ (۲۴۵۰)، ۴/۱۹۰۴۔ نیز ملاحظہ ہو: صحیح البخاري ، کتاب الاستئذان ، باب من ناجٰی بین یدي الناس ، … رقمي الحدیثین ۶۲۸۵، ۶۲۸۶، ۱۱؍ ۷۹۔۸۰۔ [2] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب إخبارہ صلی اللّٰه علیہ وسلم عن مناقب الصحابۃ، رجالہم ونسائہم، ذکر إخبار المصطفٰی صلی اللّٰه علیہ وسلم فاطمۃ رضی اللّٰه عنہا أنہا أول لاحق بہ من أھلہ بعد وفاتہ، جزء من رقم الحدیث ۶۹۵۳، ۱۵/۴۰۳۔شیخ ارناؤوط نے اس کی [سند کو صحیح] قرار دیا ہے۔(ھامش الإحسان ۱۵/۵۰۴)۔