کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 23
آپ کے ساتھ ہوتے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوتے، تو وہاں دھواں ہوتا، کیونکہ ان کا رضاعی باپ لوہارتھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بچے کو اٹھاتے، بوسہ دینے اور پھر واپس پلٹتے۔‘‘
امام ابن حبان نے اس حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے:
[ذِکْرُ مُحَبَّۃِ الْمُصْطَفٰی صلی اللّٰه علیہ وسلم لِابْنِہِ إِبْرَاھِیْمَ] ([1])
[مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے بیٹے ابراہیم رضی اللہ عنہ کے لیے محبت کا ذکر]
امام نووی نے صحیح مسلم کی روایت پر درجِ ذیل عنوان لکھا ہے:
[بَابُ رَحْمَتِہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم الصِّبْیَانَ وَالْعِیَالَ، وَتَوَاضُعِہِ، وَفَضْلِ ذٰلِکْ] ([2])
[آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی (عام لوگوں کے) بچوں اور (اپنے) بال بچوں کے ساتھ شفقت، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تواضع اور اس کے فضائل کے متعلق باب]
اس حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بیٹے ابراہیم رضی اللہ عنہ کو دیکھنے کے لیے مدینہ طیبہ کے بالائی مضافات میں اس لوہار کے گھر تشریف لے جایا کرتے تھے، جہاں وہ دودھ پیتے تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شدید مشغولیت، فاصلہ کی دوری اور گھر میں لوہے کی بھٹی کا دھواں صاحب زادے کو دیکھنے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنتا تھا۔
علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا وہاں تشریف لے جانا ایک آدھ مرتبہ نہ تھا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کے بیان کردہ الفاظ (کَانَ یَنْطَلِقُ) [آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف
[1] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب إخبارہ صلی اللّٰه علیہ وسلم عن مناقب الصحابۃ، رجالہم ونسائہم، ۱۵/۴۰۰۔
[2] صحیح مسلم، کتاب الفضائل، ۴/۱۸۰۸۔