کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 21
(ا)
اولاد اور نواسوں کی ملاقات کے لیے تشریف لے جانا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ سے یہ بات ثابت ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اولاد اور نواسوں کی ملاقات کی غرض سے جانے کا اہتمام فرماتے۔ اس بارے میں تین مثالیں ذیل میں ملاحظہ فرمائیے۔
۱: واپسی ٔ سفر پر عموماً سب سے پہلے بیٹی کے ہاں جانا:
امام ابوداؤد نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ:
’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم أَتَی فَاطِمَۃَ رضی اللّٰه عنہا ، فَوَجَدَ عَلٰی بَابِھَا سِتْرًا فَلَمْ یَدْخُلْ۔ قَالَ: ’’وَقَلَّ مَا کَانَ یَدْخُلْ إِلَّا بدأ بھا۔‘‘ الحدیث([1])
’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں تشریف لائے، ان کے دروازے پر ایک پردہ دیکھا، تو داخل نہ ہوئے۔‘‘
انہوں [یعنی ابن عمر رضی اللہ عنہما ] نے بیان کیا: ’’اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے، تو ابتدا عام طور پر ان کے ہاں جانے سے ہی فرماتے تھے۔‘‘
شیخ سہارنپوری حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں:
[1] سنن أبي داود، کتاب اللباس، باب في اتخاذ الستور، جزء من رقم الحدیث ۴۱۴۳، ۱۱/۱۳۷۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۲/۷۸۱)۔