کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 159
نواسے کو جھڑکا، کھجور پھینکنے کا حکم دیا، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ان کے منہ سے کھجور باہر نکال کر پھینک دی، علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کم عمری کی بنا پر ترکِ احتساب کی تجویز کو مسترد فرمایا۔ ۱۴: دامادوں کے ساتھ گہرا تعلق اور عمدہ معاملہ: ا: دعائیں سکھلانا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے داماد کو غم اور سختی کے وقت پڑھنے والی دعا، قرض ادا کروانے والی دعا اور نماز کے بعد اور بستر پر آنے کے بعد پڑھنے والے کلمات سکھلائے۔ ب: داماد کے لیے دعائیں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے داماد کے دل کی راہنمائی، زبان کی پختگی، شفایابی اور گرمی اور سردی کا احساس ختم ہونے کی دعائیں کی۔ علاوہ ازیں حضرت فاطمہ، حسن و حسین کے ساتھ داماد رضی اللہ عنہم کے لیے گندگی کی دوری اور خوب پاکیزگی کی دعا کی۔ ج: دامادوں کی خیر خواہی اور ان کے ساتھ بہترین معاملہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو مضرّ صحت چیز کھانے سے روکا اور مفید چیز لینے کی تلقین فرمائی ، غزوۂ بدر میں قید ہونے والے داماد کو حضراتِ صحابہ کے مشورہ سے فدیہ لیے بغیر چھوڑ دیا، بیٹی کی طرف سے داماد کو دئیے ہوئے امان کو برقرار رکھا، اور داماد کی تکریم کا حکم دیا، داماد کے تجارتی قافلے کا مال واپس کروادیا، داماد کی حق گوئی اور ایفائے عہد کی برسرِ منبر تعریف کی، داماد کے مسلمان ہونے پر بیٹی کو ان کی زوجیت میں لوٹا دیا، ایک دوسرے داماد کے ہاں پہلی بیٹی کی وفات پر انہیں دوسری بیٹی کا