کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 145
’’ دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ([1])حِیْنَ تُوَفِّیَتْ ابْنَتُہُ، ([2]) فَقَالَ:
’’اغْسِلْنَہَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ إِنْ رَأَیْتُنَّ ذٰلِکَ، بِماَئٍ وَسِدْرٍ، وَاجْعَلْنَ فِيْ الْآخِرَۃِ کَافُوْرًا أَوْ شَیْئًا مِنْ کَافُوْرٍ۔
فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِيْ۔‘‘
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی فوت ہوئی، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا:
’’انہیں بیری کے پتے ملے ہوئے پانی کے ساتھ تین یا پانچ مرتبہ غسل دو۔ اگر مناسب سمجھو، تو اس سے بھی زیادہ مرتبہ غسل دو۔ اور آخر میں کافور یا کچھ کافور استعمال کرلینا۔
جب تم (انہیں غسل دینے سے) فارغ ہوجاؤ، تو مجھے اطلاع کرنا۔‘‘
جب ہم فارغ ہوئیں، تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع دی، تو آپ نے ہمیں اپنی چادر دی اور فرمایا:
[1] صحیح مسلم میں ہے: ام عطیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: ’’دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَہُ ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہے تھے۔‘‘ (صحیح مسلم، کتاب الجنائز، باب في غسل المیت، جزء من رقم الحدیث ۳۶۔ (۹۳۹) ، ۲؍۶۴۶)۔
[2] صحیح مسلم میں ہے: ام عطیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: ’’لَمَّا مَاتَتْ زَیْنَبُ بِنْتُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ، قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم : جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی زینب رضی اللہ عنہا فوت ہوئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا… الحدیث۔ (المرجع السابق ، جزء من رقم الحدیث ۴۰۔ (۹۳۹)، ۲/۶۴۸)۔