کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 126
’’اے علی! رُک جاؤ ، بے شک تم حالتِ نقاہت میں ہو۔ ‘‘
انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جَو اور چقندر (کا شوربہ) تیار کیا ، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ یَا عَلِيٌّ ! مِنْ ھٰذَا ، فَأَصِبْ ، فَإِنَّہُ أَنْفَعُ لَکَ ۔‘‘ ([1])
’’اے علی۔ رضی اللہ عنہ ۔! اس سے لو ، بے شک یہ تمہارے لیے زیادہ مفید ہے۔‘‘
جامع ترمذی میں ہے:
’’فَجَلَسَ عَلِيٌّ ، وَالنَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَأْکُلُ۔‘‘ ([2])
’’ (جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں منع فرمایا)’’تو علی رضی اللہ عنہ بیٹھ گئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تناول فرماتے رہے۔‘‘
اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اس چیز کے کھانے سے روکا، جو ان کی صحت کے لیے ضرر رساں تھی اور اس چیز کے کھانے کی ترغیب دی ، جو ان کے لیے مفید تھی۔
[1] المسند ، رقم الحدیث ۲۷۰۵۱ ، ۴۴؍ ۶۰۳ ؛ وسنن أبي داود ، کتاب الطب ، باب في الحمیۃ، رقم الحدیث ۳۸۵ ، ۱۰؍۲۴۰۔۲۴۱؛ وصحیح سنن الترمذي ، أبواب الطب ، باب ما جاء في الحمیۃ ، رقم الحدیث ۱۶۵۸۔۲۱۲۱، ۲؍۲۰۱، و سنن ابن ماجہ ، أبواب الطب ، باب الحمیۃ ، رقم الحدیث ۳۴۸۵، ۲؍۲۶۶ ؛ والمستدرک علی الصحیحین، کتاب الطب ۴؍۴۰۷ ؛ امام ترمذی نے اسے [ حسن] ؛ امام حاکم نے [صحیح الإسناد ] ؛ حافظ ذہبی نے [صحیح] اور شیخ البانی نے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: جامع الترمذي ۶؍۵ ؛ والمستدرک ۴؍ ۴۰۷ ؛ والتلخیص ۴؍ ۴۰۷ ؛ و سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ ، رقم الحدیث ۵۹، ۱؍۸۹۔۹۰)۔ الفاظِ حدیث سنن ابن ماجہ کے ہیں۔
[2] صحیح سنن الترمذي ۲؍۲۰۱۔