کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 124
سردیوں والے کپڑے پہنا کرتے تھے۔‘‘
ہم نے (ابو لیلیٰ سے) عرض کیا: ’’اگر آپ ان سے (اس بارے میں ) پوچھیں۔‘‘
(ان کے دریافت کرنے پر) انہوں نے بیان کیا:
’’إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بعَثَ إِلَيَّ ، وَأَنَا أَرْمَدُ الْعَیْنَیْنِ، یَوْمَ خَیْبَرَ۔‘‘
’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے (غزوۂ) خیبر کے موقع پر بلا بھیجا اور تب میری دونوں آنکھیں دکھ رہی تھیں۔‘‘
میں نے عرض کیا:
’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّيْ أَرْمَدُ الْعَیْنَیْنِ۔‘‘
’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! بے شک میری دونوں آنکھیں دکھ رہی ہیں۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میری آنکھوں میں تھوکا اور کہا:
’’اَللّٰہُمَّ اذْھَبْ عَنْہُ الْحَرَّ وَالْبَرْدَ۔‘‘
[’’اے اللہ! اس سے گرمی اور سردی کو ختم کردیجئے۔‘‘]
انہوں نے بیان کیا:
’’فَمَا وَجَدْتُّ حَرًّا وَلَا بَرْدًا بَعْدَ یَوْمَئِذٍ‘‘([1])
[1] صحیح سنن ابن ماجہ، باب في فضائل أصحاب رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ، جزء من رقم الحدیث ۹۵۔۱۱۷، ۱/۲۶۔ شیخ البانی نے اسے [حسن] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱/۲۶)۔ امام طبرانی نے المعجم الأوسط میں اسی مفہوم کی روایت نقل کی ہے اور اس کی سند کو حافظ ہیثمی نے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: مجمع الزوائد ۹/۱۲۲)۔