کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت والد - صفحہ 118
بارے میں درج ذیل تین ضمنی عنوانات کے تحت گفتگو کی جارہی ہے:
ا: داماد کو دعائیں سکھلانا
ب: داماد کے لیے دعائیں
ج: دامادوں کے ساتھ بہترین معاملہ
-ا-
داماد کو دعائیں سکھلانا
ذیل میں دو مثالیں ملاحظہ فرمائیے:
ا:داماد کو غم اور سختی کے وقت پڑھنے والی دعا کی تعلیم:
امام احمد اور امام ابن حبان نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے فرمایا:
’’لَقَّنَنِيْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ھٰؤلَائِ الْکَلِمَاتِ، وَأَمَرَنِيْ إِنْ نَزَلَ بِيْ کَرْبٌ أَوْ شِدَّۃٌ أَنْ أَقُوْلَہُنَّ:
’’ لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْکَرِیْمُ الْحَلِیْمُ،
سُبْحَانَہُ، وَتَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ،
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔‘‘([1])
[’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ کلمات سکھلائے اور مجھے حکم دیا، کہ اگر مجھ پر غم یا سختی آئے، تو ان کو پڑھوں:
’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، نہایت عزت والے اور بہت زیادہ
[1] المسند، رقم الحدیث ۷۲۶، ۲/۱۳۰؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الرقاق، باب الأذکار، ذکر الأمر بالتہلیل والتسبیح للّٰہ جلّ وعلا مع التحمید لمن أصابتہ شدۃ أو کرب، رقم الحدیث ۸۶۵، ۳/۱۴۷۔ شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ھامش المسند ۳/۱۴۷)۔ الفاظِ حدیث المسند کے ہیں۔