کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 98
کردیا جائے، عورتوں اور بچوں کو قیدی بنالیا جائے اور اموال تقسیم کردیے جائیں۔ ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((لَقَدْ حَکَمْتَ فِیْھِمْ بِحُکْمِ اللّٰہِ تَعَالیٰ۔)) ’’ تم نے ان کے بارے میں وہی فیصلہ کیا ہے جو ساتوں آسمانوں کے اوپر سے اللہ تعالیٰ کافیصلہ ہے۔ ‘‘ یہ واقعہ غزوۂ خندق کے فوراً بعد پیش آیا تھا۔ س:۱۰۶… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کس نے کیا تھا؟ اور مدینہ منورہ میں منافقوں کا سردار کون تھا؟ ج:۱۰۶… نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کرنے والے کا نام ’’ لبید بن المصم ‘‘ اور وہ یہودی تھا۔(مکی دور میں نفاق نہیں تھا، جو لوگ ایمان لائے وہ پکے، پختہ مسلمان تھے اور باقی سب لوگ کفار و مشرکین تھے۔ البتہ مدینہ میں نفاق کا آغاز ہوا)اور سب منافقوں کا سردار اور رئیس عبداللہ بن اُبی بن سلول تھا۔ جبکہ اُس کا اپنا بیٹا عبداللہ خیار صحابہ کرام رضی اللہ عنہ میں سے تھا۔ س:۱۰۷… مدینہ منورہ میں مصالحت اختیار کرنے والے یہودیوں کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیسا معاملہ کرتے تھے؟ اپنے بیان پر دلیل کے لیے کوئی بھی درج کریں۔ ج:۱۰۷… مدینہ طیبہ میں مصالحت کا راستہ اختیار کرنے والے یہودیوں کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہت اچھا سلوک کیا کرتے تھے۔ اس پر بہت سے واقعات و دلائل موجود ہیں۔ ان میں سے ایک نہایت شاندار واقعہ یوں ہے:سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ؛ ایک یہودی لڑکا(چھوکرا)نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا۔ اور وہ اچانک شدید بیمار ہوگیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس کی عیادت کے لیے(اُس کے گھر)تشریف لے گئے(آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کچھ صحابہ کرام بھی تھے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم لڑکے کے سرہانے بیٹھ گئے اور اُس سے فرمایا:لڑکے اسلام اختیار کرلو اور اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کردو۔ اُس لڑکے نے اپنے باپ کی طرف(اجازت کی نظر سے)دیکھا جو اُس کے پاس ہی تھا۔ چنانچہ لڑکے کے باپ نے اُس سے کہا:بیٹا! ابوالقاسم(صلی اللہ علیہ وسلم)کی بات مان لو۔ لڑکے نے اپنے اسلام کا اعلان کردیا۔ کچھ دیر کے بعد نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہاں سے یہ کہتے ہوئے روانہ ہوگئے:((اَلْحَمْدُ