کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 76
مت کھا بے شک اللہ تعالیٰ کی مدد ہمارے ساتھ ہے۔ آخر اللہ تعالیٰ نے اپنی تسلی پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر(یا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر)اتاری اور(اپنے)پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی فوجوں سے مدد کی جن کو تم نے نہیں دیکھا۔ اور کافروں کی بات(شرک)کو ہیٹا کردیا اور اللہ کا سدا بول بالا ہے(اُسی کی بات بلند رہے گی، سچا دین ہمیشہ غالب رہے گا)اور اللہ زبردست ہے، حکمت والا۔ ‘‘ تو مذکور بالا غارِ ثور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کون صاحب تھے؟ اور یہ دونوں صاحبین اس غار میں کتنے دن رہے تھے؟ ج:۷۹… مذکور بالا آیت کریمہ میں نبی مکرم و رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے جس ساتھی کا ذکر کیا گیا ہے وہ اوّل خلیفۃ الرسول اللہ سیّدنا ابوبکر صدیق بن ابوقحافہ رضی اللہ عنہما تھے۔ اور دونوں صاحبین نفوس قدسیہ اس غار میں تین دن تک قیام کیے رہے تھے۔ س:۸۰… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس غار میں کون صاحب رات کو آکر سوتے اور بنو قریش کے کافروں کو خبریں لا کر دیتے کہ وہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بارے میں جو سازشیں کرتے اُن کے بارے میں آکر بتلاتے تھے؟ ج:۸۰… نبی أکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس غارِ ثور میں آکر رات گزارنے والے جناب عبداللہ بن ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما تھے۔ صبح کے وقت مکہ چلے جاتے اور قریش کی نئی خبریں اور سازش کی منصوبہ بندی سے خبرداری حاصل کرتے اور رات کو آکر دونوں اصحاب سے بیان کردیتے تھے۔ رضی اللہ عنہ وارضاہ۔ س:۸۱… قریش مکہ نے اس شخص کے لیے کتنا انعام رکھا تھا کہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو پکڑ لائے گا؟ ج:۸۱… قریش مکہ نے نبی معظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور خیر ھذہ الامہ سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ میں سے ہر ایک کے سر کی قیمت سو اُونٹ رکھی تھی۔(کہ جو شخص ان دونوں میں