کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 75
اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھی سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو مکہ سے دور نکل جانے کی فرصت مل گئی(یعنی موقعہ غنیمت ہاتھ آیا)اور وہ غارِ ثور تک پہنچ گئے کہ جس میں دونوں صاحبین نے تین دنوں تک پوشیدگی اختیار کرلی۔
س:۷۷… یثرب کی طرف ہجرت کے وقت نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی راہنمائی کرنے والے(گائڈ)کا نام کیا تھا؟ کیا وہ مسلمان تھا یا مشرک؟
ج:۷۷… ہجرت کے وقت نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے لیے راستے کی راہنمائی کرنے والے کا نام عبداللہ بن أریقط اللیثی تھا اور یہ شخص مسلمان نہیں بلکہ مشرک تھا۔
س:۷۸… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت والے راستے میں واقعہ ایک پہاڑ کی اُس غار کا کیا نام ہے کہ جس میں آپ کچھ وقت کے لیے چھپے تھے؟
ج:۷۸… مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرتے وقت نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھی سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جس غار میں چھپے تھے اس کا نام ’’ غارِ ثور ‘‘ ہے۔
س:۷۹… اللہ ربّ العالمین نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کا ذکر کرتے ہوئے یہ جو فرمایا ہے:
﴿اِلاَّ تَنْصُرُوْہُ فَقَدْ نَصَرَہُ اللّٰہُ اِذْ اَخْرَجَہُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ثَانِیَ اثْنَیْنِ اِذْ ھُمَا فِی الْغَارِ اِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖ لَا تَخْزَنْ اِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا فَاَنْزَلَ اللّٰہُ سَکِیْنَتَہٗ عَلَیْہِ وَاَیَّدَہٗ بِجُنُوْدٍ لَّمْ تَرَوْھَا وَجَعَلَ کَلِمَۃَ الَّذِیْنَ کَفَرُوا السُّفْلٰی وَکَلِمَۃُ اللّٰہِ ھِیَ الْعُلْیَا وَاللّٰہُ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ o﴾(التوبۃ:۴۰)
’’ اگر تم پیغمبر کی مدد نہ کرو(تو اللہ تعالیٰ کو کچھ پرواہ نہیں)اللہ پہلے بھی اکیلا اس کی مدد کرچکا ہے جب(مکہ کے)کافروں نے اس کو نکال دیا صرف دو دم(ایک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ)جب دونوں غار(ثور)میں(چھپے ہوئے)تھے جب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھی(ابوبکر رضی اللہ عنہ)سے کہہ رہا تھا غم