کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 63
س:۶۳… جب نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کے موقع پر آسمان کی طرف لے جایا گیا تو آپ نے سیّدنا ابراہیم علیہ السلام کو(ساتویں آسمان پر)ایک گھر کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے دیکھا۔ بتلائیے اس گھر کا نام کیا ہے؟ اس میں روزانہ کتنے فرشتے داخل ہوتے ہیں ؟ اور ان کے اس عمل سے کس بات کا استدلال ہوتا ہے؟
ج:۶۳… ساتویں آسمان پر وہ گھرکہ جس کے ساتھ نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےاللہ کے خلیل سیّدنا ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کو ٹیک لگائے ہوئے دیکھا تھا، اُس کا نام ’’ اَلْبَیْتُ الْمَعْمُوْر ‘‘… جس کا مطلب آباد گھر… ہوتا ہے اور یہ گھر فرشتوں کی عبادت کے ساتھ ہر وقت آباد رہتا ہے۔ اس گھر میں…(ہمارے زمینی نظام کے اعتبار سے چوبیس گھنٹوں والے)ایک دن میں ستر ہزار فرشتے اللہ کی عبادت کے لیے داخل ہوتے ہیں۔ اور جو فرشتے اس گھر میں ایک بار آکر اللہ کی عبادت کرجاتے ہیں وہ قیامت تک دوبارہ اس گھر میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔(سیّدنا ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام کو نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سلام کیا تو انھوں نے سلام کا جواب دیتے ہوئے:((مَرْحَبًا بِالْاِبْنِ الصَّالِحِ وَالنَّبِيِّ الصَّالِحِ۔))والے الفاظ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا استقبال کیا۔)البیت المعمور میں کسی فرشتے کی باری(دوبارنہ آنے کا معنی یہ ہے کہ ان کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ اللہ کے سوا ان کی گنتی کسی کو معلوم نہیں۔ جیسے کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿وَمَا جَعَلْنَآ اَصْحٰبَ النَّارِ اِلاَّ مَلٰٓئِکَۃً وَّمَا جَعَلْنَا عِدَّتَہُمْ اِلاَّ فِتْنَۃً لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیَسْتَیْقِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَیَزْدَادَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِیْمَانًا وَّلَا یَرْتَابَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ وَالْمُؤْمِنُوْنَ وَلِیَقُوْلَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ وَّالْکٰفِرُوْنَ مَآذَا اَرَادَ اللّٰہُ بِہٰذَا مَثَـلًا کَذٰلِکَ یُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ یَّشَآئُ وَیَہْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ وَمَا یَعْلَمُ جُنُوْدَ رَبِّکَ اِلاَّ ہُوَ وَمَا ہِیَ اِلَّا ذِکْرٰی لِلْبَشَرِ o﴾(المدثر:۳۱)
’’ اور ہم نے دوزخ کے داروغہ فرشتے مقرر کیے ہیں اور ہم نے انیس کی گنتی اس