کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 41
اور(یہ خیال نہ کر کہ میں اَن پڑھ ہوں)تیرا مالک بڑے کرم والا ہے۔(اُسی نے آدمی کو)قلم کے ذریعہ سے(لکھنا)سکھایا۔ آدمی کو وہ باتیں سکھائی جن کو وہ نہیں جانتا تھا۔ ‘‘ س:۲۰… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی زوجہ محترمہ اُمّ المؤمنین سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اُس وقت کیا کہا تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پہلی وحی کے نازل ہونے پر ڈر کی وجہ سے اُن کے پاس گھر تشریف لائے تھے اور سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سے آپ نے وہ کچھ بیان کیا جو غارِ حراء میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور جو سنا تھا؟ ج:۲۰… جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی وحی کے بعد ڈر کر اپنے گھر اُمّ المؤمنین سیّدہ خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے وہ کچھ بیان کیا جو وہاں غارِ حراء میں دیکھا اور جو سنا تھا… تو اُنھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطمینان دلاتے ہوئے کہا تھا: ((کَلَّا أَلْبَشْرِ فَوَاللّٰہِ! لَا یُخْزِیْکَ(لَا یَحْزُنَکَ)اللّٰہُ أَبَدًا، وَاللّٰہِ إِنَّکَ لَتَصِلُ الرَّحِمَ وَتَصْدُق الْحَدِیْثَ وَتَحْمِلُ الْکَلَّ وَتَکْسِبُ الْمَعْدُوْمَ، وَتَقْرِی الضَّیْفَ، وَتُعِیْنُ عَلَی نَوَائِبِ الْحَقِّ۔))[1] ’’ آپ خوف نہ کھائیں ہرگز آپ کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ بلکہ آپ خوش ہوجائیے! میں اللہ کی قسم کھاتی ہوں ! اللہ ربّ العزت آپ کو کبھی خراب(اور نہ کبھی غمگین)کرے گا۔ اللہ ربّ العرش الکریم کی قسم! آپ تو ناطے والوں سے صلہ رحمی(اور اچھا سلوک)کرتے ہیں۔ آپ ہمیشہ سچ بولتے ہیں، دوسروں کا بوجھ(قرضہ کی
[1] صحیح البخاري/ کتاب بدء الوحي/ حدیث: ۳ وکتاب التفسیر/ حدیث: ۴۹۵۳۔ وکتاب التعبیر/ حدیث: ۶۹۸۲۔ وصحیح مسلم/ کتاب الإیمان/ باب بدء الوحي إلی رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم / حدیث: ۴۰۳۔