کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 39
اکٹھا کریں۔
اَلْعَاقِبْ صلي اللّٰه عليه وسلم… وہ شخصیت اطہر و اکمل کہ جو تمام انبیائِ کرام کے سب سے آخر میں آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آنا تھا اور نہ قیامت تک آئے گا۔
اَلْمُقْفِي صلي اللّٰه عليه وسلم… وہ شخصیت و ذات کہ جو اپنے سے پہلے گزرے ہوئے انبیاء و رسل کے نقش قدم پر چلنے والے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے سب سے آخر میں آنے والے اور اپنے بعد نبوت کے دروازے کو بند کرنے والے تھے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نہ کسی نبی نے آنا تھا اور نہ قیامت تک آئے گا۔
نَبِیُّ الْمَلْحَمَہ صلي اللّٰه عليه وسلم… میدانِ کارزار کا نبی… کہ جسے اللہ کے دشمنوں سے جہاد و قتالِ فی سبیل اللہ کے لیے مبعوث کیا گیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جیسا جہاد اس سے قبل کسی پیغمبر نے نہیں کیا۔ اسی طرح آپ کی اُمت اسلامیہ اور دیگر غیر مسلم اقوام کے درمیان وہ گھمسان کی معرکۃ الآراء جنگیں ہوئیں اور آئندہ بھی ہوں گی کہ ایسی مثال گزشتہ امتوں میں تلاش کرنا ناممکن ہے۔
س:۱۵… مشرکین مکہ نے بعثت سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا نام رکھا ہوا تھا؟ اور کیوں یہ نام رکھا تھا؟ اور پھر انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت(نبی بنائے جانے)کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کیا کہا تھا؟
ج:۱۵… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے مشرکین مکہ نے آپ کا نام ’’ الامین… ’’ نہایت دیانت دار ‘‘ رکھا ہوا تھا۔ اور یہ اس لیے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں حسن اخلاق، اعلیٰ ہمسائیگی، عظیم بردباری، نہایت درجہ کی دیانت داری، بہت زیادہ سچائی، طہارت و پاکیزگی اور فحش قسم کے کاموں، لوگوں کو تکلیف پہنچانے والی باتوں، لوگوں کے حق مار لینے اور بحث و مباحثہ والے جھگڑوں سے دُوری جیسے اوصافِ حمیدہ جمع کر رکھے تھے۔ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی بت کی پوجا نہیں کی تھی اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی شراب پی تھی۔ اور جب(عمر مبارک کے چالیس سال انہی اوصافِ حمیدہ کے ساتھ گزار چکنے کے بعد)آپ نے لوگوں کے سامنے اللہ کے حکم سے اسی کی طرف سے آنے والا دین حق پیش کیا تو وہی