کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 170
نبوت کی کتاب کا پڑھنے والا اور اس کے سننے والے اور جو کچھ اس میں لکھا ہے اس پر عمل کرنے والے مبارک ہیں۔ کیونکہ وقت نزدیک ہے۔‘‘
’’ دیکھو وہ بادلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اسے دیکھے گی اور جنہوں نے اسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمین پر کے سب قبیلے اس کے سبب سے چھاتی پیٹیں گے۔ بے شک۔ آمین! ‘‘
عہد نامہ قدیم کی کتاب’’ یسعیاہ‘‘ باب:۴۲، فقرہ نمبر ۱ تا نمبر۵…
’’ دیکھو میرا خادم جس کو میں سنبھالتا ہوں۔میرا برگزیدہ جس سے میرا دل خوش ہے۔ میں نے اپنی روح اس پر ڈالی۔(میرا روح القدس، جبریل علیہ السلام ہیں۔)وہ قوموں میں عدالت جاری کرے گا وہ نہ چِلائے گا اور نہ شور کرے گا اور نہ بازاروں میں اس کی آواز سنائی دے گی۔ وہ مسلے ہوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا اور ٹمٹاتی بتی کو نہ بجھائے گا۔ وہ راستی سے عدالت کرے گا۔ وہ ماندہ نہ ہوگا اور ہمت نہ ہارے گا جب تک کہ عدالت کو زمین پر قائم نہ کرلے۔ جزیرے اس کی شریعت کاا نتظار کریں گے۔‘‘
آگے فقرہ نمبر ۱۰ تا نمبر ۱۳ پڑھیے:
’’ اے سمند ر پر گزرنے والو !اور اس میں بسنے والو! اے جزیرو! اور ان کے باشندو! خداوند کے لیے نیا گیت گاؤ۔ زمین پر سرتاسرا سی کی ستائش کرو۔ بیابان اور اس کی بستیاں۔ قیدار(اسماعیلؑ کے دوسرے بیٹے)کے آباد گاؤں اپنی آواز بلند کریں۔ سلع(کوہِ سراوات)کے بسنے والے گیت گائیں۔ پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔ وہ خداوند کا جلا ل ظاہر کریں۔ اور جزیروں میں اس کی ثنا خوانی کریں۔ خداوند بہادر کی مانندنکلے گا۔ وہ جنگی مرد کی مانند اپنی غیرت دکھائے گا۔ وہ نعرہ مارے گا۔ ہاں وہ للکارے گا۔ وہ اپنے دشمنوں پر غالب آئے گا۔‘‘
قرآن بھی تو یہی کہہ رہا ہے: