کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 165
کہ؛ توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔یہ وہی ہے جس کا ذکر یسعیاہ نبی کی معرفت یوں ہوا کہ بیابان میں پکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خداوند کی راہ تیار کرو اس کے سیدھے راستے بناؤ۔ ‘‘[1]
(۴) ’’ جب اس نے سنا کہ یوحنا پکڑوا دیا گیا تو گلیل کو روانہ ہوا۔ اور ناصرۃ کو چھوڑ کر کفرنجوم میں جا بسا۔ جو جھیل کے کنارے زبولون اور نفتالی کی سرحد پر ہے۔ تاکہ جو یسعیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ۔ زبولون کا علاقہ اور نفتالی کا علاقہ ریا کی راہ یردن کے پار غیر قوموں کی گلیل۔ یعنی جو لوگ اندھیرے میں بیٹھے تھے اُنھوں نے بڑی روشنی دیکھی اور جو موت کے ملک اور سایہ میں بیٹھے تھے اُن پر روشنی چمکی۔ اُس وقت یسوع نے منادی کرنا اور یہ کہنا شروع کیا کہ توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔ اور اُس نے گلیل کی جھیل کے کنارے پھرتے ہوئے دو بھائیوں یعنی شمعون کو جو پطرس کہلاتا ہے اور اس کے بھائی اندریاس کو جھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گیر تھے۔ اور اُن سے کہا میرے پیچھے چلے آؤ تو میں تم کو آدم گیر بناؤگا۔ وہ فوراً جال چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہولیے۔ اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اَور دو بھائیوں یعنی زبدی کے بیٹے یعقوب اور اُس کے بھائی یوحنا کو دیکھا اپنے باپ زبدی کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمت کر رہے ہیں اور اُن کو بلایا۔ وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہولیے۔ اور یسوع تمام گلیل میں پھرتا رہا اور اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دیتا اور بادشاہی کی خوشخبری کی منادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کرتا رہا۔ ‘‘[2]
(۵) اسی طرح تورات کے بعض نسخوں میں جو درج ہے کہ؛ ’’ خداوند خدا سینا سے آیا، اور وہ جبل ساعیر(جو بیت المقدس کے قریب ہے)میں ہمارے لیے روشن ہوا۔ اور پھر وہ
[1] کتاب مقدس ’’ پرانا اور نیا عہد نامہ ‘‘ کتاب متی، باب نمبر: ۳، آیت نمبر: ۱،۲۔
[2] کتاب مقدس ’’ پرانا اور نیا عہد نامہ ‘‘ کتاب متی، باب ۴، آیت: ۱۲ تا ۲۳۔