کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 158
مِنْ شَرِّ نَفْسِيْ وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہٖ وَأَنْ أَقْتَرِفَ عَلَی نَفْسِيْ سُوْئً ا أَوْ أَجُرَّہُ إِلَی مُسْلِمٍ۔))[1]
’’ اے اللہ! جو تمام غیب(نامعلوم چیزوں)کا جاننے والا ہے اور حاضر(انسانی علم میں آجانے)کو بھی۔ تمام آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے اے اللہ! ہر چیز کے پروردگار اور مالک! میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔ میں اپنے نفس کے شر سے تیری پناہ کا طلبگار ہوں اور شیطان کے شر اور اس کے شرک سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں اور یہ کہ میں اپنے نفس پر کسی برائی کی کمائی کروں یا میں اس برائی کو کسی مسلمان کی طرف کر لے جاؤں، اس سے بھی میں تیری پناہ کا طلبگار ہوں۔ ‘‘
۸: ((أَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَیْئٍ، فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَیٰ، مُنْزِلَ التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ وَالْقُرْآنِ، أَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْئٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِہٖ، أَللّٰھُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْئٌ، وَأَنْتَ الظَّاھِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٌ اِقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَأَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ۔))[2](ایک بار)
’’ اے اللہ ! سات آسمانوں کے رب اور عرش عظیم کے مالک! ہمارے اور ہر شے کے رب! دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے(اللہ)تورات، انجیل اور قرآن کے اُتارنے والے ! میں ہر اس چیز کی شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس
[1] صحیح مسلم/ حدیث: ۶۸۹۴۔ وسنن ابی داؤد/ حدیث: ۵۰۶۷۔
[2] صحیح مسلم/ کتاب الذکر والدعاء، ح: ۶۸۸۹۔ سنن أبی داؤد/ کتاب الأدب، ح: ۵۰۵۱۔ الأذکار للنووي، ح: ۱۳۸۔