کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 156
النَّاسِ o﴾[1]…(۴)سورۃ السجدہ اور سورۃ الملک کی تلاوت۔ [2](۵)اس کے بعد یوں پڑھیں:
[۱]((بِاسْمِکَ رَبِّيْ وَضَعْتُ جَنْبِيْ وَبِکَ أَرْفَعُہٗ، إِنْ أَمْسَکْتَ نَفْسِيْ فَارْحَمْھَا وَإِنْ أَرْسَلْتَھَا فَاحْفَظْھَا بِمَا تَحْفَظُ بِہٖ عِبَادَکَ الصَّالِحِیْنَ۔))[3](ایک بار)
’’تیرے ہی نام کے ساتھ اے میرے پروردگار میں نے اپنا پہلو رکھا اور تیرے نام کے ساتھ ہی اسے اُٹھاؤں گا۔ پس اگر تو میری جان کو روک لے تو اس پر رحم کر اور اگر چھوڑ دے تو اس کی حفاظت کر اس چیز سے کہ جس کے ساتھ تو اپنے نیک بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔‘‘
[۲]((أَللّٰھُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِيْ إِلَیْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِيْ إِلَیْکَ وَوَجَّھْتُ وَجْھِیْ إِلَیْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَھْرِيْ إِلَیْکَ، رَغْبَۃً وَّرَھْبَۃً إِلَیْکَ، لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَأَ مِنْکَ إِلاَّ إِلَیْکَ، آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِيْ أَنْزَلْتَ وَبِنَبِیِّکَ الَّذِيْ أَرْسَلْتَ۔))[4](ایک بار)
’’ اے اللہ! میں نے اپنے نفس کو تیرے تابع کر لیا۔ اپنا کام تیرے سپرد کر دیا۔ اپنا چہرہ تیری طرف پھیر لیا اور اپنی پشت تیری طرف جھکا لی تیری طرف رغبت کرتے ہوئے اور تجھ سے ڈرتے ہوئے۔ نہ تجھ سے پناہ کی کوئی جگہ ہے اور نہ بھاگ کر جانے کی مگر تیر ی طرف۔ میں ایمان لایا تیری کتاب پر جو تو نے اُتاری
[1] صحیح البخاري/ کتاب الدعوات/ حدیث: ۶۳۱۹۔ وصحیح مسلم۔
[2] جامع الترمذي/ کتاب فضائل القرآن/ حدیث: ۲۸۹۲۔
[3] صحیح البخاری / کتاب الدعوات ، ح: ۶۳۲۰ ، صحیح مسلم / کتاب الذکر والدعاء ، ح: ۶۸۹۲ ، ۲۷۱۴۔
[4] صحیح البخاری / کتاب الدعوات ، ح: ۶۳۱۱ ، ۶۳۱۲۔ صحیح مسلم / کتاب الذکر والدعاء ، ح: ۶۸۸۴۔