کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 155
أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ۔ اَللّٰھُمَّ اعْصِمْنِيْ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ۔))[1] ’’اللہ کے نام سے(میں مسجد سے باہر جا رہا ہوں)اور اللہ رب العالمین کی طرف سے(ان گنت)درُود و سلام ہوں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر۔ اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ! مجھے مردود شیطان سے بچا کر رکھیو۔‘‘ س:۱۷۴… سوتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عملی سنن کا ذکر کریں ؟ ج:۱۷۴… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے وقت درج ذیل کام سرانجام دیا کرتے تھے: ۱: بسر کو جھاڑنا۔ ۲: وتر کا پڑھنا(آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو نمازِ وتر آخر رات میں نمازِ تہجد کے آخر پر پڑھا کرتے تھے، مگر بعض صحابہ کرام کو آپ نے سونے سے پہلے وتر پڑھ لینے کی وصیت فرما رکھی تھی۔ اس لیے احتیاطاً مسنون عمل یہ ہے کہ)سوتے وقت وتر پڑھ لیے جائیں۔ ۳: بستر پر بیٹھ کر، پاؤں پسار کے دونوں ہاتھوں پر سورۃ الاخلاص اور معوذ تین پڑھ کر ان میں پھونک مارنا اور اپنے چہرے اور جہاں تک جسم پر ہاتھ پہنچیں وہاں تک ہاتھوں کو پھیرنا۔ یہ عمل آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین بار کیا کرتے تھے۔ ۴: دایاں ہاتھ اپنے دائیں گال کے نیچے رکھ کر قبل رُخ ہو کر داہنیں کروٹ لیٹنا۔(سونے سے پہلے یہ مسنون اعمال و اشغال ہیں۔) س:۱۷۵… سوتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی سنن ذکر کریں ؟ ج:۱۷۵… مسلمان آدمی جب سونے کا ارادہ کرے تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے درج ذیل اذکار کر کے سوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے۔ (۱)آیۃ الکرسی کی تلاوت۔(۲)سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات۔(۳)تینوں آخری قل… یعنی ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ o﴾، ﴿قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ o﴾، اور ﴿قُلْ أَعُوْذُ
[1] حوالہ سابقہ۔ وسنن ابن ماجہ ،ح: ۷۷۲۔