کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 153
خوش ذائقہ بنایا(اور اس سے سیری عطا کی)اور تو نے سیدھی راہ بھی سجھائی اور اپنے لیے ہمیں چن لیا۔ اے اللہ! اس چیز پر کہ جو تو نے ہمیں عطا کی میں تیری حمد و ثناء کرتا ہوں۔ ‘‘
اور جب دستر خوان اُٹھالیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یوں کہتے تھے:
((اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُّبَارَکًا فِیْہِ، غَیْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنیً عَنْہُ رَبَّنَا۔))[1]
’’تمام اعلیٰ تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، بہت زیادہ تعریف، نہایت پاکیزہ کہ جس میں برکت رکھی گئی ہے کہ جسے نہ ہی کافی سمجھا گیا ہے(کہ مزید تعریف کی ضرورت نہ ہو)نہ چھوڑا گیا ہے اور نہ ہی اے ہمارے پروردگار! اُس سے بے پرواہی کی گئی ہے۔‘‘
س:۱۷۲… جب رات کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کروٹ بدلتے تو کیا پڑھتے تھے؟
ج:۱۷۲… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو کروٹ بدلتے اور آنکھ کھل جاتی تو آپ یوں پڑھتے تھے:
((لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَھَّارُ، رَبِّ السَّمَوَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا الْعَزِیْزُ الْغَفَّارُ۔))
’’ اللہ ربّ العرش کریم کے سوا کوئی سچا معبودِ برحق نہیں کہ جو(اپنی ذاتِ اقدس و صفاتِ عالیہ اور اسمائِ حسنیٰ و شریعت مطہرہ میں)بالکل ہی اکیلا اور وہ ذات کہ جو سب پر غالب ہے۔ تمام آسمانوں، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، سب کا وہ رب(خالق و مالک، مدبر الامور اور معبودِ برحق)ہے جو نہایت غلبے
[1] صحیح البخاری / کتاب الأطعمۃ / باب ما یقول إِذا فرغ من طعامہ ، ح: ۵۴۵۸ وجامع الترمذی، ح: ۳۴۵۶۔ حَمْدًا…کا اضافہ جامع الترمذی میں ہے۔