کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 149
نے فرمایا:’’ اللہ! ‘‘ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پکار رہے تھے۔ ہم پہنچے تو دیکھا کہ ایک اعرابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں سویا تھا اور اس نے میری تلوار سونت لی۔ اتنے میں جاگ گیا اور سونتی ہوئی تلوار اس کے ہاتھ میں تھی۔ اس نے مجھ سے کہا:’’ تمھیں مجھ سے کون بچائے گا؟ ‘‘ میں نے کہا:’’ اللہ! تو اب یہ وہی شخص بیٹھا ہوا ہے۔ ‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اظہارِ غصہ نہ کیا۔ ابو عوانہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں اتنی تفصیل اور ہے کہ(جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سوال کے جواب میں اللہ کہا تو)تلوار اس کے ہاتھ سے گر پڑی۔ پھر وہ تلوار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُٹھالی اور فرمایا:’’ اب تمھیں مجھ سے کون بچائے گا؟ ‘‘ اس نے کہا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم اچھے پکڑنے والے ہوئے(یعنی احسان کیجیے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم شہادت دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ ‘‘ اس نے کہا:’’ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عہد کرتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑائی نہیں کروں گا اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑائی کرنے والوں کا ساتھ دوں گا۔ ‘‘ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی راہ چھوڑ دی اور اس نے اپنی قوم میں جا کر کہا:’’ میں تمہارے یہاں سب سے اچھے انسان کے پاس سے آرہا ہوں۔ ‘‘ [1] س:۱۶۷… نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شکل و صورت اور چال ڈھال میں مشابہ کون کون صحابہ کرام تھے رضی اللہ عنہم اجمعین ؟ ج:۱۶۷… حبیب ربّ العالمین سیّد الانبیاء والمرسلین محمد النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چال دھال اور شکل و صورت میں آپ سے مشابہ(۱)ساداتنا حسن و حسین ابناء علی،(۳)جعفر بن ابوطالب،(۴)ان کے بیٹے عبداللہ بن جعفر،(۵)قثم بن عباس بن عبدالمطلب،(۶)آپ کے چچا زاد بھائی ابوسفیان بن الحارث،(۷)مسلم بن عقیل بن ابوطالب،(۸)السائب بن
[1] مختصر السیرہ، شیخ عبداللہ نجدی، ص: ۲۶۴۔ نیز دیکھئے: فتح الباری: ۷/ ۴۱۶۔