کتاب: نبی مصطفٰی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جامع سیرت - صفحہ 110
س:۱۲۴… کون سی جنگ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کھود کر اپنا اور مدینہ والوں کا دفاع کیا تھا؟ اور خندق کھودنے کے لیے کس صاحب نے مشورہ دیا تھا؟ ج:۱۲۴… نبی الملحمہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شوال سنہ ۵ ہجری میں لڑی جانے والی غزوۂ احزاب کے موقع پر مدینہ منورہ کی ایک جانب گہری اور لمبی خندق کھود کر دفاع کیا تھا۔ اسی لیے اس جنگ کو غزوۂ خندق بھی کہا جاتا ہے۔ اور اس خندق کے لیے سیّدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مشورہ دیا تھا۔ س:۱۲۵… بغیر کسی عذر کے غزوۂ تبوک میں پیچھے رہ جانے والے تین اصحاب رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کون تھے؟ اور پھر قرآن کی کون سی آیت نازل ہوئی کہ جس میں ان کا ذکر ہے؟ ج:۱۲۵… غزوۂ تبوک میں بغیر کسی عذر کے اہل ایمان میں سے پیچھے رہ جانے والے تھے۔ سیّدنا کعب بن مالک، مرارہ بن ربیع اور ھلال بن اُمیہ علیہ السلام۔ اور ان کے اس معاملے میں ان کا نام لیے بغیر سورۃ التوبہ کی درج ذیل آیت نازل ہوئی تھی: ﴿وَّعَلَی الثَّلٰثَۃِ الَّذِیْنَ خُلِّفُوْا حَتّٰی اِذَا ضَاقَتْ عَلَیْھِمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَیْھِمْ اَنْفُسُھُمْ وَظَنُّوْٓا اَنْ لاَّ مَلْجَاَ مِنَ اللّٰہِ اِلَّآ اِلَیْہِ ثُمَّ تَابَ عَلَیْھِمْ لِیَتُوْبُوْا اِنَّ اللّٰہَ ھُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ o﴾ (التوبۃ:۱۱۸) ’’ اور(اللہ تعالیٰ نے)ان تین شخصوں کو(بھی معاف کردیا)جو ڈھیل میں ڈال دیئے گئے تھے، یہاں تک کہ جب زمین(اتنی)کشادہ ہوتے ہوئے ان پر تنگ ہوگئی اور اُن کی جان اُن پر دوبھر ہوگئی اور وہ سمجھ گئے کہ اللہ تعالیٰ(کے عذاب یا غصے)سے کہیں پناہ نہیں مگر اُسی کے پاس تب اللہ نے اُن پر کرم کیا(یا اُن کو توبہ کی توفیق دی)تاکہ وہ توبہ کریں، بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔ ‘‘