کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 89
(۹۵)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:قَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَوْمَ بَدْرٍ:(( اللّٰھُمَّ أَنْشُدُکَ عَھْدَکَ وَوَعْدَکَ، اللّٰھُمَّ إِنْ شِئْتَ لَمْ تُعْبَدْ))۔فَأَخَذَ أَبُوْبَکْرٍ بِیَدِہٖ فَقَالَ:حَسْبُکَ۔فَخَرَجَ وَھُوَ یَقُوْلُ:﴿سَیُھْزَمُ الْجَمْعُ وَیُوَلُّوْنَ الدُّبُرَ﴾۔صحیح[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے دن فرمایا تھا: اے اللہ! میں تجھے تیرے عہد اور وعدے کا واسطہ دیتا ہوں۔اے اللہ! اگر تونے چاہا تو(اس جزیرہ میں)تیری عبادت نہیں کی جائے گی۔تو ابوبکر( رضی اللہ عنہ)نے آپ کے ہاتھ کو تھام لیا اور کہا: بس کردیں۔پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(خیمے سے)باہر نکلے اور کہہ رہے تھے: ﴿سَیُھْزَمُ الْجَمْعُ وَیُوَلُّوْنَ الدُّبُرَ ﴾ [القمر:۴۵] ’’آدمیوں کا مجمع شکست کھا جائے گا اور پیٹھ پھیر کر دوڑیں گے۔‘‘ (۹۶)عَنْ أَبِيْ سَعِیْدِ الْخُدْرِيِّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَخْبَرَنِيْ مَنْ ھُوَ خَیْرٌ مِنِّيْ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ لِعَمَّارٍ حِیْنَ جَعَلَ یَحْفِرُ الْخَنْدَقَ فَجَعَلَ یَمْسَحُ رَأْسَہٗ وَیَقُوْلُ :(( بُؤْسُ ابْنِ سُمَیَّۃَ تَقْتُلُکَ فِئَۃٌ بَاغِیَۃٌ))۔صحیح[2] سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ مجھے اس شخص نے خبر دی ہے جو مجھ سے بہتر ہے(ابوقتادہ)کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمار بن یاسر سے اس وقت کہا جب وہ خندق کھود رہے تھے۔پھر اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا: سمیہ کا بیٹا(عمار بن یاسر)مصیبت میں ہے۔تجھے باغی جماعت قتل کرے گی۔ (۹۷)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَجُلًا کَانَ یَکْتُبُ لِلنَّبِيِّا وَقَدْ کَانَ قَرَأَ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ وَکَانَ الرَّجُلُ إِذَا قَرَأَ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ جَدَّ فِیْنَا فَارْتَدَّ عَنِ الْاِسْلَامِ وَ لَحِقَ بِالْمُشْرِکِیْنَ فَمَاتَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنَّ الْأَرْضَ لَا یَقْبَلُہٗ))قَالَ أَنَسٌ:فَأَخْبَرَنِيْ [3]
[1] صحیح البخاري، المغازي باب إذ تستغیثون ربکم فاستجاب لکم:۳۹۵۳۔[السنۃ:۳۷۷۵] [2] صحیح مسلم، الفتن باب لا تقوم الساعۃ حتیٰ یمر الرجل بقبرالرجل:۲۹۱۵، البخاري:۲۸۱۲ من طریق آخر عن أبي سعید الخدري بہ۔ [3] صحیح ، أخرجہ أحمد ۳/۱۲۰ عن یزید بن ھارون بہ وللحدیث طرق أخریٰ عند البخاري ومسلم وغیرھما۔[السنۃ:۳۷۲۵ ]