کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 85
طرف دیکھے گا تو صرف جہنم کو ہی پائے گا۔ سیدنا عدی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ:آگ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا دے کرہی ہو اور اگر ٹکڑا نہ پاؤ تو اچھے کلام کے ذریعے سے اپنے آپ کو آگ سے بچاؤ۔ سیدنا عدی رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر میں نے کجاوے والی عورت کو ’’حیرہ،، کا سفر کرتے ہوئے دیکھا جو کعبہ کا طواف کر رہی تھی اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتی تھی اور میں ان لوگوں میں تھا جنھوں نے کسری بن ہرمز کے خزانے فتح کیے اور اگر تمھاری زندگی لمبی ہوئی تو ضرور دیکھوگے جو نبی ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ ایک شخص(سونے چاندی سے)لبریز ہتھیلی نکالے گا۔ (۹۱)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( یَھْلِکُ کِسْرٰی ثُمَّ لَا کِسْرٰی بَعْدَہٗ، وَقَیْصَرُ لَـیَـھْلِکَنَّ ثُمَّ لَا یَکُوْنُ قَیْصَرٌ بَعْدَہٗ، وَلَتُنْفَقَنَّ کُنُوْزُھُمَا فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ))۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(جب)کسریٰ ہلاک ہوگا تو اس کے بعد(دوسرا)کسریٰ نہیں ہوگا اور قیصر ہلاک ہوگا تو پھر اس کے بعد(دوسرا)قیصر نہ ہوگا اور تم ان دونوں کے خزانے اللہ کے راستے میں خرچ کروگے۔ (۹۲)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّہٗ سَمِعَہٗ یَقُوْلُ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَدْخُلُ عَلٰی أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُہٗ، وَکَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ تَحْتَ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ۔فَدَخَلَ عَلَیْھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَوْمًا فَأَطْعَمَتْہُ ثُمَّ جَلَسَتْ تَفْلِيْ رَأْسَہٗ، فَنَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ثُمَّ اسْتَیْقَظَ وَھُوَ یَضْحَکُ، قَالَتْ:فَقُلْتُ:مَا یُضْحِکُکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ:(( نَاسٌ مِنْ أُمَّتِيْ عُرِضُوْا عَلَيَّ غُزَاۃً فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ یَرْکَبُوْنَ ثَبَجَ ھٰذَا الْبَحْرِ، مُلُوْکًا عَلَی الْأَسِرَّۃِ أَوْمِثْلَ الْمُلُوْکِ عَلَی الْأَسِرَّۃِ))فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!ادْعُ اللّٰہَ أَنْ یَّجْعَلَنِيْ مِنْھُمْ فَدَعَا لَھَا، ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَہٗ فَنَامَ، ثُمَّ اسْتَیْقَظَ وَھُوَ یَضْحَکُ، قَالَتْ:فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!مَا یُضْحِکُکَ؟ قَالَ:(( نَاسٌ مِنْ أُمَّتِيْ عُرِضُوْا عَلَيَّ غُزَاۃً فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ))۔کَمَا قَالَ فِی الْأُوْلٰی، قَالَتْ: فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!ادْعُ اللّٰہَ أَنْ یَّجْعَلَنِيْ مِنْھُمْ، قَالَ أَنْتَ مِنَ الْأَوَّلِیْنَ۔فَرَکِبَتْ[2]
[1] متفق علیہ أخرجہ ھمام في صحیفتہ(۳۰)وعبدالرزاق فی المصنف ۲۰۸۱۵، ورواہ البخاري:۳۰۲۷ مسلم:۲۹۱۸ من حدیث عبدالرزاق بہ۔[السنۃ:۳۷۲۹] [2] متفق علیہ، أخرجہ مالک فی الموطأ(۲/۴۶۴، ۴۶۵ روایۃ أبي مصعب: ۹۰۹)ورواہ البخاري: ۲۷۸۸، ۲۷۸۹ و مسلم:۱۹۱۲ من حدیث مالک بہ۔[السنۃ :۳۷۳۰]