کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 77
(۷۷)عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنِّيْ فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ مَنْ مَرَّ عَلَيَّ شَرِبَ وَمَنْ شَرِبَ لَمْ یَظْمَأْ أَبَدًا))۔صحیح[1] سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تم سے پہلے حوض کوثر پر موجود ہوں گا جو میرے پاس سے گزرے گا اس کا پانی پئے گا اور جو پی لے گا وہ کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ (۷۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( إِنَّ حَوْضِيْ اَبْعَدُ مِنْ اَیْلَۃَ مِنْ عَدَنٍ لَھُوَ أَشَدُّ بَیَاضًا مِنَ الثَّلْجِ، وَأَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ، وَلَآنِیَتُہٗ أَکْثَرُ مِنْ عَدَدِ النُّجُوْمِ، وَإِنِّيْ لَأَصُدُّ النَّاسَ عَنْہُ کَمَا یَصُدُّ الرَّجُلُ إِبِلَ النَّاسِ عَنْ حَوْضِہٖ))قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! أَتَعْرِفُنَا یَوْمَئِذٍ؟ قَالَ:(( نَعَمْ ، لَکُمْ سِیْمَائُ لَیْسَتْ لِأَحَدٍ مِنَ الْأُمَمِ، تَرِدُوْنَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِیْنَ مِنْ اَثَرِ الْوُضُوْئِ))۔صحیح[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک میرا حوض اتنا بڑا ہے جتنا ایلہ(مقام)سے عدن(مقام)دور ہے۔وہ برف سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔اس کے برتن ستاروں کی تعداد سے زیادہ ہیں اور میں لوگوں کو اس سے اس طرح ہٹاؤں گا جس طرح کوئی آدمی اپنے حوض سے اونٹوں کو ہٹاتا ہے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن ہمیں پہچان لیں گے؟ فرمایا: ہاں، تمھاری ایک نشانی ہے جو کسی دوسری امت کی نہیں ہے۔تم میرے پاس وضو کی وجہ سے اس حالت میں آؤ گے کہ تمھارے وضو کے اعضاء چمک رہے ہوں گے۔ (۷۹)عَنْ اَبِيْ سَعِیْدِ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( مَا بَیْنَ بَیْتِيْ وَمِنْبَرِيْ رَوْضَۃٌ مِنْ رِیَاضِ الْجَنَّۃِ۔وَمِنْبَرِيْ عَلٰی حَوْضِيْ))۔صحیح[3] سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے گھر اور منبر کے درمیان، جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔‘‘
[1] صحیح البخاري، أیضًا ح ۶۵۸۳ و مسلم:۲۲۹۔[السنۃ :۴۳۴۴ مطولاً] [2] صحیح مسلم، الوضوء باب إستحباب إطالۃ الغرۃ والتحجیل فی الوضوء ح ۲۴۷۔ [3] متفق علیہ، أخرجہ مالک فی الموطأ(۱؍۱۹۷روایۃ أبي مصعب: ۵۱۸)البخاري:۷۳۳۵ من حدیث مالک، مسلم:۱۳۹۱ من حدیث خبیب بن عبدالرحمٰن بہ۔[السنۃ:۴۵۲]