کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 72
تمام انسانوں کو ایک مٹی پر جمع کرے گا۔پکارنے والا انھیں سنائے گا اور دور تک نظر دیکھے گی اور سورج قریب ہوجائے گا۔لوگوں کو ان کی طاقت اور برداشت سے زیادہ غم اور تکلیف پہنچے گی۔لوگ کہیں گے: کیا تم نہیں دیکھتے کہ تمھیں کتنی تکلیف پہنچ چکی ہے۔کیا تم اسے تلاش نہیں کرتے جو تمھارے رب کے ہاں تمھاری سفارش کرے؟ پس کچھ لوگ دوسروں سے کہیں گے آدم علیہ السلام کے پاس جاؤ۔پھر وہ آدم علیہ السلام کے پاس جا کر کہیں گے: آپ انسانوں کے باپ ہیں اللہ نے آپ کو اپنے ہاتھ سے بنایا اور آپ میں اپنی(پیدا کردہ)روح ڈالی اور فرشتوں کو حکم دیا تو انھوں نے آپ کی طرف سجدہ کیا۔آپ اپنے رب کے پاس ہماری سفارش کریں۔کیا آپ نہیں دیکھتے کہ ہم کتنی سخت تکلیف میں مبتلا ہیں تو آدم علیہ السلام کہیں گے: بے شک میرا رب آج اتنے غضب میں ہے جتنے غضب میں نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ آئندہ کبھی ہوگا۔اللہ نے مجھے ایک درخت سے منع کیا تھا تو میں نے(بشری تقاضے سے)اس کی نافرمانی کی، مجھے اپنی فکر ہے ، اپنی فکر ہے، اپنی فکر ہے۔کسی دوسرے کے پاس جاؤ، نوح کے پاس جاؤ۔وہ لوگ نوح علیہ السلام کے پاس جاکر کہیں گے: اے نوح! آپ زمین میں پہلے رسول ہیں اوراللہ نے آپ کا نام شکر کرنے والا بندہ رکھا ہے۔آپ اپنے رب کے سامنے ہماری سفارش کریں۔کیا آپ ہماری مصیبت نہیں دیکھتے؟ تو نوح علیہ السلام کہیں گے: بے شک میرا رب اتنے غضب میں ہے کہ اتنے غضب میں نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ آئندہ کبھی ہوگا اور میرے لیے ایک دعا(کی اجازت)تھی جو میں نے اپنی قوم کے لئے کردی، نفسی، نفسی، نفسی ، کسی دوسرے کے پاس جاؤ، ابراہیم کے پاس جاؤ۔ پھر وہ ابراہیم علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور کہیں گے:اے ابراہیم! آپ اللہ کے نبی ہیں اور زمین میں اس کے خلیل(انتہائی پیارے دوست)ہیں آپ اپنے رب سے ہماری سفارش کریں۔کیا آپ ہماری حالت نہیں دیکھتے؟ تو ابراہیم علیہ السلام ان سے کہیں گے: بے شک میرا رب اتنے غضب میں ہے کہ اتنے غضب میں نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ آئندہ کبھی ہوگا اور میں نے تین کذبات(توریہ)کہے تھے۔ابوحیان(راوی)نے حدیث میں ان تین توریوں کا ذکر کیا ہے۔مجھے میرے نفس کی فکر ہے۔میرا نفس، مجھے اپنی فکر ہے، کسی دوسرے کے پاس جاؤ، موسیٰ علیہ السلام کے پاس جاؤ۔ تو موسیٰ علیہ السلام کے پاس جا کر کہیں گے: اے موسیٰ!آپ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے اپنی رسالت اور کلام کے ساتھ آپ کو لوگوں پر فضیلت بخشی۔اپنے رب کے ہاں ہماری سفارش کریں۔کیا آپ ہماری مصیبت نہیں دیکھتے ؟تو وہ کہیں گے: بے شک میرا رب آج اتنے غضب میں ہے کہ اتنے غضب میں نہ پہلے کبھی ہوا اور نہ آئندہ ہوگا۔میں نے ایک ایسا شخص قتل کردیا تھا جس کے قتل کا مجھے حکم نہیں دیا گیا