کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 68
لیے دروازہ نہ کھولوں۔ (۶۷)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَا أَوَّلُھُمْ خُرُوْجًا إِذَا بُعِثُوْا، وَأَنَا قَائِدُھُمْ إِذَا وَفَدُوْا، وَأَنَا خَطِیْبُھُمْ إِذَا أَنْصَتُوْا، وَأَنَا مُسْتَشْفِعُھُمْ إِذَا حُبِسُوْا، وَأَنَا مُبَشِّرُھُمْ إِذَا أَیِسُوا الْکَرَامَۃَ، وَالْمَفَاتِیْحُ یَوْمَئِذٍ بِیَدِيْ، وَأَنَا أَکْرَمُ وُلْدِ آدَمَ، یَطُوْفُ عَلَيَّ أَلْفُ خَادِمٍ، کَأَنَّھُمْ بَیْضٌ مَّکْنُوْنٌ أَوْلُؤْلُؤٌ مَّنْثُوْرٌ))۔غریب[1] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب لوگوں کو زندہ کیا جائے گا تو سب سے پہلے میں(قبر سے)نکلوں گا اور جب وہ وفدبنیں گے میں ہی ان کا قائد ہوں گا۔جب وہ خاموش ہوں گے میں ان کا خطیب بنوں گا اور جب انھیں روک دیا جائے گا تو میں ان کی شفاعت کروں گا جب وہ مایوس ہوجائیں گے میں ان کو خوش خبری دینے والا ہوں گا۔اس دن چابیاں میرے ہاتھ میں ہوں گی اور میں اولاد آدم میں سب سے زیادہ بزرگی والا ہوں۔ہزار خادم میرے اردگرد گھومیں گے پھریں گے گویا کہ وہ سفید موتی ہیں یا بکھرے ہوئے موتی ہیں۔ (۶۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( نَحْنُ الْاٰخِرُوْنَ السَّابِقُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بَیْدَ أَنَّہُمْ أُوْتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوْتِیْنَاہُ مِنْ بَعْدِھِمْ، فَھٰذَا یَوْمُھُمُ الَّذِيْ فُرِضَ عَلَیْھِمْ، فَاخْتَلَفُوْا فِیْہِ فَھَدَانَا اللّٰہُ لَہٗ، فَھُمْ لَنَا فِیْہِ تَبَعٌ فَالْیَھُوْدُ غَدًا وَالنَّصَارٰی بَعْدَ غَدٍ))۔صحیح[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ محمدعربی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم آخر میں آتے ہیں قیامت کے دن سب سے پہلے ہوں گے۔علاوہ اس کے کہ انھیں ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد دی گئی۔یہ ان کا دن تھا جسے اللہ نے ان پر فرض کیا تھا تو انھوں نے اس میں اختلاف کیا۔پس اللہ نے ہمیں ہدایت دی۔وہ اس میں ہمارے پیچھے چلنے والے ہیں۔یہودیوں کا دن کل(ہفتہ)اور عیسائیوں کا کل کے بعد(اتوار)۔ (۶۹)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مِثْلَ مَعْنَاہُ وَقَالَ :(( نَحْنُ الْآخِرُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَنَحْنُ أَوَّلُ مَنْ یَّدْخُلُ الْجَنَّۃَ))۔صحیح[3]
[1] إسنادہ ضعیف وأخرجہ الدارمي ا/۱۹۶ ح ۴۹ عن سعید بن سلیمان، والترمذي ۳۶۱۰ من حدیث اللیث بن أبي سلیم بہ واللیث ضعیف مشھور۔[السنۃ:۳۶۲۴] [2] متفق علیہ، أخرجہ ھمام بن منبہ في صحیفتہ(۱)وعبدالرزاق في تفسیرہ(۱/۹۹ ح ۲۴۸)ورواہ البخاري: ۶۶۲۴ ومسلم: ۸۵۵ من حدیث عبدالرزاق بہ۔[السنۃ:۱۰۴۵] [3] صحیح مسلم، الجمعۃ باب ھدایۃ ھٰذہ الأمۃ لیوم الجمعۃ ح ۸۵۵۔