کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 67
(۶۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَأَنِّيْ أَنْظُرُ إِلَی الْغُبَارِ سَاطِعًا فِيْ زُقَاقِ بَنِيْ غَنَمٍ مَوْکِبَ جِبْرِیْلَ، حَتّٰی سَارَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی بَنِيْ قُرَیْظَۃَ۔[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: گویا وہ غبار میں(اب بھی)دیکھ رہا ہوں جو بنوغنم کے محلہ میں جبریل علیہ السلام کے سوار دستے کی وجہ سے ہوا تھا حتیٰ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنوقریظہ کی طرف تشریف لے گئے تھے۔ روزِ قیامت اور خصوصیات پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم (۶۴)قَالَ أَبُوْھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَا سَیِّدُ وُلْدِ آدَمَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَأَوَّلُ مَنْ یَّنْشَقُّ عَنْہُ الْقَبْرُ، وَأَوَّلُ شَافِعٍ، وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ))۔[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن اولاد آدم کا سردار ہوں گا اور سب سے پہلے میری قبر پھٹے گی اور سب سے پہلے میں شفاعت کروں گا اور سب سے پہلے میری شفاعت قبول کی جائے گی۔ (۶۵)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَا أَکْثَرُ الْأَنْبِیَائِ تَبَعًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، وَأَنَا أَوَّلُ مَنْ یَّقْرَعُ بَابَ الْجَنَّۃِ))۔صحیح[3] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن میری اتباع کرنے والے دوسرے نبیوں کے متبعین سے زیادہ ہوں گے اور میں سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا۔ (۶۶)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( آتِيْ بَابَ الْجَنَّۃِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَأَسْتَفْتِحُ، فَیَقُوْلُ الْخَازِنُ:مَنْ اَنْتَ؟ فَأَقُوْلُ:مُحَمَّدٌ، فَیَقُوْلُ بِکَ أُمِرْتُ لَا أَفْتَحُ لِأَحَدٍ قَبْلَکَ))۔صحیح[4] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں قیامت کے دن جنت کے دروازے کے پاس آؤں گا اور دروازہ کھلواؤں گا تو دربان کہے گاآپ کون ہیں؟ میں کہوں گا: محمد(صلی الله عليہ وسلم)پس وہ کہے گا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہی مجھے(دروازہ کھولنے کا)حکم دیا گیا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی کے
[1] صحیح البخاري، أیضًا ح ۴۱۱۸۔ [2] صحیح مسلم، الفضائل باب تفضیل نبینا( صلی اللّٰه علیہ وسلم)علٰی جمیع الخلائق ح ۲۲۷۸۔[السنۃ:۳۶۲۵] [3] صحیح مسلم، الإیمان باب في قول النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أنا أول الناس شفیع فی الجنۃ ح ۱۹۶۔[السنۃ: ۴۳۳۸] [4] صحیح مسلم، أیضًا ح ۱۹۷۔[السنۃ:۴۳۳۹]