کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 64
سَلْسَبِیْلٌ))قَالَ:صَدَقْتَ۔قَالَ:وَجِئْتُ أَسْأَلُکَ عَنْ شَيْئٍ لَا یَعْلَمُہٗ أَحَدٌ مِنْ أَھْلِ الْأَرْضِ إِلاَّ نَبِيٌّ أَوْ رَجُلٌ أَوْرَجُلاَنِ، أَسْأَلُکَ عَنِ الْوَلَدِ، قَالَ:(( مَائُ الرَّجُلِ أَبْیَضُ وَمَائُ الْمَرْأَۃِ أَصْفَرُ، فَإِذَا اجْتَمَعَا فَعَلََا مَنِيُّ الرَّجُلِ مَنِيَّ الْمَرْأَۃِ أَذْکَرَ بِإِذْنِ اللّٰہِ، وَإِذَا عَلاَ مَنِيُّ الْمَرْأَۃِ مَنِيَّ الرَّجُلِ اٰنَثَ بِإِذْنِ اللّٰہِ))۔قَالَ الْیَھُوْدِيُّ: لَقَدْ صَدَقْتَ وَإِنَّکَ لَنَبِيٌّ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَذَھَبَ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( لَقَدْ سَأَلَنِيْ ھٰذَا عَنِ الَّذِيْ سَأَلَنِيْ عَنْہُ وَمَالِيَ عِلْمٌ بِشَيْئٍ مِنْہُ حَتّٰی آتَانِيَ اللّٰہُ بِہٖ))۔صحیح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑا تھا کہ یہودیوں کے عالموں میں سے ایک عالم آیا۔پھر اس نے کہا: میں آیا ہوں، آپ سے سوال کروں گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: اگر میں تمھیں(جواب)بتادوں تو کیاتمھیں کوئی چیز فائدہ دے گی؟ اس نے کہا: میں اپنے کانوں سے سنوں گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لکڑی کے ساتھ زمین کو کریدا اور فرمایا: سوال کرو۔ یہودی نے کہا: جب زمین بدل دی جائے گی تو لوگ کہاں ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:وہ پل سے نیچے اندھیروں میں ہوں گے۔اس نے کہا: سب سے پہلے کون پل سے گزرے گا؟ فرمایا: فقرائے مہاجرین۔ یہودی نے کہا: جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو ان کا تحفہ کیا ہوگا؟ فرمایا: مچھلی کے جگر کا ٹکڑا، میں نے پوچھا: اس کے بعد وہ کیا غذا کھائیں گے؟ کہا: ان کے لیے جنت کا وہ بیل ذبح کیا جائے گا جو اطراف میں چرتا تھا۔ پوچھا: وہ اس پر کیا پئیں گے؟ کہا: ایک چشمے سے جسے سلسبیل کہتے ہیں۔ اس نے کہا: آپ نے سچ کہا۔پھر بولا: اب میں آپ سے ایسی چیز کے بارے میں پوچھتا ہوں جسے زمین پر کوئی نہیں جانتا سوائے نبی کے یا ایک دو مردوں کے۔میں آپ سے لڑکے(کی پیدائش)کے بارے میں پوچھتا ہوں۔آپ نے فرمایا: مرد کی منی سفید اور عورت کی زرد ہوتی ہے۔جب دونوں اکٹھے ہوتے ہیں پس اگر مرد کی منی غالب ہو تو اللہ کے اذن سے نر ہوجاتا ہے اور اگر عورت کی منی مرد کی منی پر غالب ہو تو اللہ کے اذن سے مادہ ہوجاتی ہے۔یہودی نے کہا: آپ نے سچ کہا اور بے شک آپ نبی ہیں۔پھر وہ لوٹ کر چلا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: اس نے جن چیزوں کے بارے میں مجھ