کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 62
أُمِّہٖ، قَالَ:(( أَخْبَرَنِيْبِہِنَّ جِبْرِیْلُ اٰنِفًا))قَالَ:جِبْرِیْلُ؟ قَالَ:((نَعَمْ))قَالَ:ذَاکَ عَدُوُّ الْیَھُوْدِ مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ فَقَرَأَ ھٰذِہِ الْآیَۃَ:﴿مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِیْلَ فَإِنَّہٗ نَزَّلَہٗ عَلٰی قَلْبِکَ بِإِذْنِ اللّٰہِ﴾ أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَۃِ فَنَارٌ تَحْشُرُ النَّاسَ مِنَ الْمَشْرِقِ إِلَی الْمَغْرِبِ، وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ یَأْکُلُہٗ أَھْلُ الْجَنَّۃِ فَزِیَادَۃُ کَبِدِ حُوْتٍ، وَإِذَا سَبَقَ مَائُ الرَّجُلِ مَائَ الْمَرْأَۃِ نَزَعَ الْوَلَدَ، وَإِذَا سَبَقَ مَائُ الْمَرْأَۃِ نَزَعَتْ قَالَ:أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَشْھَدُ أَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ، إِنَّ الْیَھُوْدَ قَوْمٌ بُھْتٌ وَإِنَّہُمْ إِنْ یَّعْلَمُوْا بِإِسْلاَمِيْ قَبْلَ أَنْ تَسْأَلَھُمْ یَبْھَتُوْنِيْ فَجَائَتِ الْیَھُوْدُ، فَقَالَ:(( أَيُّ رَجُلٍ عَبْدُاللّٰہِ فِیْکُمْ؟))قَالُوْا: خَیْرُنَا وَابْنُ خَیْرِنَا، وَسَیِّدُنَا وَابْنُ سَیِّدِنَا۔قَالَ:(( أَرَأَیْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ سَلاَمٍ؟))قَالُوْا: أَعَاذَہُ اللّٰہُ مِنْ ذٰلِکَ ، فَخَرَجَ عَبْدُاللّٰہِ فَقَالَ:أَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ فَقَالُوْا:شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا فَانْتَقَصُوْہُ قَالَ:ھٰذَا الَّذِيْ کُنْتُ أَخَافُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ۔صحیح سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن سلام(اپنی)زمین میں کام کر رہے تھے جب انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا سنا تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: میں آپ سے تین چیزوں کے بارے میں پوچھتا ہوں جنھیں صرف نبی ہی جانتا ہے۔قیامت کی نشانیوں میں سے پہلی نشانی کیا ہے؟ جنتیوں کا پہلا کھانا کیا ہوگا؟ اور بچے کی شکل وصورت کیوں ماں یا باپ سے مشابہ ہوجاتی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان سوالوں کا جواب مجھے ابھی جبریل علیہ السلام نے بتایا ہے۔اس نے کہا: جبریل؟ اس نے کہا: جی ہاں، اس نے کہا: یہ فرشتوں میں سے یہودیوں کا دشمن ہے۔پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ﴿ مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِیْلَ فَاِنَّہٗ نَزَّلَہٗ عَلٰی قَلْبِکَ بِاِذْنِ اللّٰہِ ﴾ ’’جو شخص جبریل کا دشمن ہے(توجان لیں کہ)بے شک اس نے(یہ کلام)اللہ کی اجازت سے آپ کے دل پر اتارا ہے۔‘‘(سورۃ البقرۃ:۹۷) اور قیامت کی پہلی(بڑی)نشانی وہ آگ ہوگی جو لوگوں کو مشرق سے مغرب لے جائے گی اور جنتیوں کا پہلا کھانا مچھلی کے جگر کا ٹکڑا ہوگا اور جب مرد کا پانی عورت کے پانی پر غالب ہوتا ہے تو شکل مردکے مشابہ ہوجاتی ہے اور اگر عورت کا پانی غالب ہو تو شکل عورت کے مشابہ ہوتی ہے عبداللہ بن سلام نے کہا: میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ اللہ کے رسول ہیں۔یقیناً یہودی بہتان تراش قوم ہے اور اگر انھیں آپ کے سوالات سے پہلے میرے اسلام کے بارے میں معلوم ہوگیا تو وہ مجھ پر بہتان لگائیں گے۔پھر(آپ کے پاس)یہودی آگئے۔آپ نے پوچھا: