کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 58
صُوْرَتِہٖ لَہٗ سِتُّمِائَۃٍ جَنَاحٍ۔صحیح عبداللہ(بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ)سے(ہی)روایت ہے کہ ﴿ لَقَدْ رَأٰی مِنْ اٰیٰتِ رَبِّہِ الْکُبْرٰی ’’آپ نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘ [سورۃ النجم: ۱۸] آپ نے جبریل کو اس کی(اصلی)صورت میں دیکھا تھا اس کے چھ سو پر تھے۔ (۵۱)عَن عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:﴿ لَقَدْ رَاٰی مِنْ اٰیٰت رَبِّہِ الْکُبْرٰی ﴾ قَالَ:رَآی رَفْرَفًا خُضْرًا سَتَرَ أُفُقَ السَّمَائِ۔صحیح[1] عبداللہ(بن مسعود)رضی اللہ عنہ سے(ہی)روایت ہے کہ:﴿لَقَدْ رَأٰی مِنْ اٰیٰت رَبِّہِ الْکُبْرٰی ﴾ ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘ فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سبز قالین دیکھا جس نے آسمان کے کنارے کو چھپا لیا تھا۔ (۵۲)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:((مَرَرْتُ عَلٰی مُوْسٰی لَیْلَۃَ أُسْرِيَ بِيْ عِنْدَ الْکَثِیْبِ الْأَحْمَرِ وَھُوَ قَائِمٌ یُّصَلِّيْ فِيْ قَبْرِہٖ))۔صحیح[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں معراج والی رات موسیٰ علیہ السلام کے پاس سے گزرا وہ ریت کے سرخ ٹیلے کے پاس اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے۔ (۵۳)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( لَقَدْ رَأَیْتُنِيْ فِی الْحِجْرِ وَقُرَیْشٌ تَسْأَلُنِيْ عَنْ مَسَرَايَ فَسَأَلَتْنِيْ عَنْ أَشْیَائَ مِنْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ لَمْ أُثْبِتْھَا، فَکُرِبْتُ کَرْبًا مَا کُرِبْتُ مِثْلَہٗ قَطُّ، فَرَفَعَہُ اللّٰہُ لِيْ أَنْظُرُ إِلَیْہِ، مَا یَسْأَلُوْنِيْ عَنْ شَيْئٍ إِلاَّ أَنْبَأْتُھُمْ، وَقَدْ رَأَیْتُنِيْ فِيْ جَمَاعَۃٍ مِّنَ الْأَنْبِیَائِ۔فَإِذَا مُوْسٰی قَائِمٌ یُصَلِّيْ فَإِذَا رَجُلٌ ضَرْبٌ جَعْدٌ کَأَنَّہٗ مِنْ رِجَالِ شَنُوْئَ ۃَ۔وَإِذَا عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ قَامَ یُصَلِّيْ أَقْرَبُ النَّاسِ بِہٖ شَبَھًا عُرْوَۃُ بْنُ مَسْعُوْدِ الثَّقَفِيُّ، وَإِذَا إِبْرَاھِیْمُ قَائِمٌ یُّصَلِّيْ أَشْبَہُ النَّاسِ بِہٖ صَاحِبُکُمْ یَعْنِيْ نَفْسَہٗ، فَجَائَ تِ الصَّلٰوۃُ فَأَمَمْتُھُمْ، فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنَ الصَّلٰوۃِ قَالَ لِيْ قَائِلٌ:یَامُحَمَّدُ ھٰذَا مَالِکٌ صَاحِبُ النَّارِ فَسَلِّمْ عَلَیْہِ۔فَالْتَفَتُّ إِلَیْہِ فَبَدَأَنِيْ بِالسَّلَامِ))۔صحیح[3] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اپنے کو الحجر کے مقام میں پایا اور قریش مجھ سے میرے معراج والے سفر کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔انھوں نے مجھ سے
[1] صحیح البخاري، بدء الخلق باب إذا قال أحدکم آمین إلخ ح ۳۲۳۳ [السنۃ:۳۷۵۸]۔ [2] صحیح مسلم، الفضائل باب من فضائل موسٰی ح ۲۳۷۵۔ [3] صحیح مسلم، الإیمان باب ذکر المسیح ابن مریم والمسیح الدجال ح ۱۷۲(بغوي ۳/۹۷)