کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 57
گی۔میں واپس گیا تو ایک(اور)حصہ کم کردیا گیا میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس واپس گیا تو انھوں نے کہا: اپنے رب کے پاس جائیں،کیونکہ آپ کی امت اس کی طاقت نہیں رکھے گی۔میں واپس گیا تو(اللہ تعالیٰ نے)فرمایا: یہ پانچ ہیں جو حقیقت میں پچاس ہیں، میری بات بدل نہیں سکتی میں جب موسیٰ علیہ السلام کے پاس پہنچا تو انھوں نے کہا: اپنے رب کے پاس(واپس)جائیں۔میں نے کہا: مجھے اپنے رب سے حیا آتی ہے۔ پھر مجھے سدرۃ المنتہیٰ لے جایا گیا۔اس پر ایسے خوبصورت رنگ چھائے ہوئے تھے جن(کی صفت بیان کرنے)کا مجھے علم نہیں ہے۔پھر مجھے جنت میں داخل کردیاگیا۔میں نے اس میں موتیوں کی لڑیاں دیکھیں اور اس کی مٹی خوشبو والی ہے۔ (۴۹)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:لَمَّا أُسْرِيَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم انْتُھِيَ بِہٖ إِلٰی سِدْرَۃِ الْمُنْتَھٰی، وَھِيَ فِی السَّمَائِ السَّادِسَۃِ إِلَیْھَا یَنْتَھِيْ مَا یُعْرَجُ بِہٖ مِنَ الْأَرْضِ، فَیُقْبَضُ مِنْھَا، وَإِلَیْھَا یَنْتَھِيْ مَا یُھْبَطُ بِہٖ مِنْ فَوْقِھَا فَیُقْبَضُ مِنْھَا، وَقَالَ ﴿اِذْ یَغْشَی السِّدْرَۃَ مَا یَغْشٰی ﴾ قَالَ:فَرَاشٌ مِنْ ذَھَبٍ قَالَ:فَأُعْطِيَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ثَلاَثًا: أُعْطِيَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ، وَأُعْطِيَ خَوَاتِمَ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ، وَغُفِرَ لِمَنْ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ مِنْ أُمَّتِہٖ شَیْئًا اَلْمُقْحِمَاتُ۔صحیح[1] سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو(بذریعۂ معراج)سیر کرائی گئی تو آپ کو سدرۃ المنتہیٰ لے جایا گیا۔یہ چھٹے آسمان میں ہے۔زمین سے جو کچھ اوپر چڑھتا ہے یہیں تک پہنچتا ہے پھر اس سے لے لیا جاتا ہے اور اوپر سے جو اترتا ہے یہیں تک پہنچتا ہے پھر اس سے لے لیا جاتا ہے اور فرمایا: ﴿اِذْ یَغْشَی السِّدْرَۃَ مَا یَغْشٰی﴾(سورۃ النجم:۱۶) ’’اور جب السدرۃ(بیری)پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا۔‘‘ فرمایا: سونے کا فرش(وبچھونا)ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تین چیزیں دی گئیں۔آپ کو پانچ نمازیں اور سورۂ بقرہ کی آخری آیتیں دی گئیں اور آپ کے امتیوں میں سے اس کی مغفرت کردی گئی جس نے اللہ کے ساتھ انھیں شریک نہ کیا جو اُسے جہنم لے جانے والے ہیں۔ (۵۰)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:﴿لَقَدْ رَاٰی مِنْ اٰیٰتِ رَبِّہِ الْکُبْرٰی﴾ قَالَ:رَاٰی جِبْرِیْلَ فِيْ [2]
[1] صحیح مسلم، الإیمان باب في ذکر سدرۃ المنتھٰی ح ۱۷۳ [السنۃ:۳۷۵۶]۔ [2] صحیح مسلم، الإیمان باب معنی قول اللّٰه عزوجل﴿ولقد رآہ نزلۃ اُخریٰ﴾ ح ۱۷۴ والبخاري: ۴۸۵۷۔