کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 557
مَرِیْئًا، قَدْ بَیَّنَ اللّٰہُ لَکَ مَا یَفْعَلُ بِکَ، فَمَاذَا یَفْعَلُ بِنَا؟ فَأَنْزَلَ الْآیَۃَ الَّتِيْ بَعْدَھَا: رضی اللّٰه عنہ لِیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْأَنْھٰرُ﴾۔حَتّٰی خَتَمَ الْآیَۃَ۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر(جب حدیبیہ سے لوٹتے وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سخت رنج و غم میں تھے یہ)آیت نازل ہوئی: ﴿إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًا﴾۔ ’’بے شک ہم نے آپ کو فتح مبین عطا فرمائی۔الخ آپ نے فرمایا: مجھ پر ایک آیت نازل ہوئی جو مجھے دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے، سب سے زیادہ پیاری ہے۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پڑھا تو لوگوں میں سے ایک آدمی نیک ہا: خوش آمدید، اللہ نے آپ کا معاملہ تو بیان کردیا ہمارا کیا ہوگا؟ تو اللہ نے بعد والی آیت نازل فرمائی: ﴿لِیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْأَنْھٰرُ ﴾۔ ’’تاکہ اللہ مؤمن مردوں اورمومن عورتوں کو جنتوں میں داخل کرے جس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں حتیٰ کہ آپ نے پوری آیت پڑھ لی۔‘‘ (۱۲۵۲)عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللّٰہ عنہ ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( إِنَّمَا أَجَلُکُمْ فِيْ أَجَلِ مَنْ خلَاَ مِنَ الْأُمَمِ، مَا بَیْنَ صَلَاۃِ الْعَصْرِ إِلٰی مَغْرِبِ الشَّمْسِ، وَإِنَّمَا مَثَلُکُمْ وَمَثَلُ الْیَھُوْدِ وَالنَّصَارٰی؛ کَرَجُلِ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا، فَقَالَ:مَنْ یَّعْمَلُ لِيْ إِلٰی نِصْفِ النَّھَارِ عَلٰی قِیَراٍط قِیْرَاطٍ؟ فَعَمِلَتِ الْیَھُوْدُ إِلٰی ثُمَّ قَالَ: مَنْ یَّعْمَلُ مِنْ نِصْفِ النَّھَارِ إِلٰی صَلَاۃِ الْعَصْرِ عَلٰی قِیْرَاطٍ قِیْرَاطٍ فَعَمِلَتِ النَّصَارٰی مِنْ نِصْفِ النَّھَارِ إِلٰی صَلَاۃِ الْعَصْرِ، عَلٰی قِیْرَاطٍ قِیْرَاطٍ، ثُمَّ قَالَ:مَنْ یَّعْمَلُ لِيْ مِنْ صَلَاۃِ الْعَصْرِ إِلٰی مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلٰی قِیْرَاطَیْنِ قِیْرَاطَیْنِ؟ ألَاَ فَأَنْتُمُ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ مِنْ صَلَاۃِ الْعَصْرِ إِلٰی مَغْرِبِ الشَّمْسِ، ألَاَ لَکُمُ الْأَجْرُ مَرَّتَیْنِ، فَغَضِبَ الْیَھُوْدُ وَالنَّصَارٰی، فَقَالُوْا: نَحْنُ أَکْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَائً، قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:وَھَلْ ظَلَمْتُکُمْ مِنْ حَقِّکُمْ شَیْئًا، قَالُوْا: لَا، قَالَ:فَإِنَّہٗ فَضْلِيْ أَعْطَیْتُ مَنْ شِئْتُ))۔صحیح[1] سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھاری مدت اگلی امتوں کے مقابلے میں ایسی ہے جیسے عصر سے لے کر مغرب تک کا وقت ہوتا ہے۔تمھاری اور یہودونصاریٰ کی مثال ایسی ہے
[1] صحیح البخاري:۳۴۵۹۔