کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 556
میرے بھائی ابھی نہیں آئے ہیں۔میں حوض(کوثر)پر سب سے آگے ہوں گا۔لوگوں نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!آپ اپنے بعد والے امتیوں کو کس طرح پہچانیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا خیال ہے ایک آدمی کے کالے سیاہ گھوڑوں میں سیاہ جسم وسفید سبز والے گھوڑے ہوں تو وہ اپنے گھوڑے پہچان نہیں لے گا؟ لوگوں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس وہ(امتی)قیامت کے دن وضو کی وجہ سے سفید چمکتے(چہروں، ہاتھوں اور قدموں کے ساتھ)آئیں گے اورمیں حوض پر ان کے آگے ہوں گا۔پھر میری امت کے کچھ لوگوں کو مجھ سے روکا جائے گا۔جس طرح گمشدہ اونٹ کو ہٹایا جاتا ہے۔میں آواز دوں گا۔آؤ آؤ(پانی پیو)تو کہا جائے گا۔انھوں نے(دین کو)بدل دیا تھا۔(بدعتی ہوگئے تھے)میں کہوں گا۔دور ہوجاؤ، دور ہوجاؤ، دور ہوجاؤ۔ (۱۲۴۹)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( مِنْ أَشَدِّ أُمَّتِيْ لِيْ حُبًّا، نَاسٌ یَکُوْنُوْنَ بَعْدِيْ، یَوَدُّ أَحَدُھُمْ لَوْ رَآنِيْ بِأَھْلِہٖ وَمَالِہٖ))۔صحیح[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں مجھ سے وہ لوگ بہت زیادہ محبت رکھنے والے ہیں جو میرے بعد آئیں گے۔ان کا ہر آدمی یہ چاہے گا کہ کاش وہ اپنا مال وجان قربان کرکے مجھے ایک نظر دیکھ لیتا۔ (۱۲۵۰)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ، لَیَاْتِیَنَّ عَلٰی أَحَدِکُمْ یَوْمٌ لَا یَرَانِيْ، ثُمَّ لَأَنْ یَرَانِيْ أَحَبُّ إِلَـیْہِ مِنْ أَھْلِہٖ وَمَالِہٖ مَعَھُمْ))۔صحیح[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم پر ضرور ایک دن ایسا آئے گا کہ مجھے نہیں دیکھوگے۔پھر اگر وہ مجھے دوبارہ دیکھ لے تو یہ بات اسے اپنے گھر والوں اور مال ودولت سب سے زیادہ محبوب ہوگی۔ (۱۲۵۱)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:نَزَلَتْ عَلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم:رضی اللّٰه عنہ إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنًا ﴾ إِلٰی آخِرِالْآیَۃِ، مَرْجِعَہٗ مِنَ الْحُدَیْبِیَۃِ، وَأَصْحَابُہٗ مُخَالِطُوا الْحُزْنِ وَالْکَآبَۃِ، فَقَالَ:(( نَزَلَتْ عَلَيَّ آیَۃٌ ھِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنَ الدُّنْیْا جَمِیْعًا))، فَلَمَّا تَلاَھَا نَبِيُّ اللّٰہِ؛ قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ:ھَنِیْئًا[3]
[1] صحیح مسلم:۲۸۳۲۔ [2] صحیح، ھمام في صحیفتہ :۹۰، مسلم:۲۳۶۴ من حدیث عبدالرزاق بہ۔[السنۃ:۳۸۴۲] [3] صحیح مسلم:۱۷۸۶ من حدیث ہمام بہ[السنۃ:۴۰۱۹]