کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 553
(۱۲۴۱)عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیْہِ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ :(( مَنْ مَاتَ مِنْ أَصْحَابِيْ بِأَرْضٍ؛ کَانَ نُوْرَھُمْ وَقَائِدَھُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔[1] سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا جو صحابی جس علاقے میں مرگیا۔وہ قیامت کے دن ان کا نور اور قائد(رہنما)ہوگا۔ (۱۲۴۲)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( مَثَلُ أَصْحَابِيْ فِيْ أُمَّتِيْ کَالْمِلْحِ فِی الطَّعَامِ، لَا یَصْلُحُ الطَّعَامُ إِلاَّ بِالْمِلْحِ))۔قَالَ قَالَ الْحَسَنُ:فَقَدْ ذَھَبَ مِلْحُنَا، فَکَیْفَ نَصْلُحُ؟![2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے صحابہ کی میری امت میں مثال ایسی ہے جیسے کھانے میں نمک ہوتا ہے کھانا نمک کے بغیر صحیح نہیں ہوتا۔حسن( بصری رحمہ اللہ)نے کہا: نمک چلا گیا تو ہم کس طرح صحیح ہوں؟ (۱۲۴۳)عَنْ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( یَأْتِيْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ، فَیَغْزُوْا فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ، فَیَقُوْلُوْنَ:فِیْکُمْ مَنْ صَاحَبَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فَیَقُوْلُوْنَ:نَعَمْ، فَیُفْتَحُ لَھُمْ، ثُمَّ یَأْتِيْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ، فَیَغْزُوْا فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ ، فَیُقَالُ:ھَلْ فِیْکُمْ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فَیَقُوْلُوْنَ:نَعَمْ، فَیُفْتَحُ لَھُمْ، ثُمَّ یَاْتِيْ عَلَی النَّاسِ زَمَانٌ، فَیَغْزُوْا فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ؛ فَیُقَالُ:ھَلْ فِیْکُمْ مَنْ صَاحَبَ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ فَیَقُوْلُوْنَ:نَعَمْ، فَیُفْتَحُ لَھُمْ))۔صحیح[3] سیدنا ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا تو مجاہدین جہاد کریں گے کہا جائے گا کہ کیا تم میں کوئی صحابی موجود ہے؟ کہیں گے: جی ہاں، تو انھیں فتح ملے گی۔پھر ایک زمانہ آئے گا جس میں لوگوں کی جماعتیں جہاد کریں گی۔پوچھا جائے گا کہ تمھارے اندر کوئی(تابعی)موجود ہے؟ وہ کہیں گے :جی ہاں، تو انھیں فتح حاصل ہوگی۔ پھر ایک زمانہ آئے گا تو لوگوں کی جماعتیں جہاد کریں گی ان سے پوچھا جائے گا کہ کیا تمھارے اندر کوئی تبع تابعی موجود ہے؟ تو وہ کہیں گے: جی ہاں، پس انھیں فتح ہوگی۔
[1] ضعیف، محمد بن الفضل بن عطیۃ متروک و رواہ الترمذي:۳۸۶۵ بسند ضعیف عن ابن بریدۃ بہ فیہ عثمان بن ناجیۃ مستور۔[السنۃ:۳۸۶۲] [2] ضعیف، إسماعیل بن مسلم المکي ضعیف والحسن البصري عنعن إن صح السند إلیہ۔[السنۃ:۳۸۶۳] [3] صحیح البخاري:۳۶۴۹، مسلم: ۲۵۳۲ من حدیث سفیان بن عیینۃ بہ۔[السنۃ:۳۸۶۴]