کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 548
(۱۲۲۹)عَنْ أَنَسٍ قَالَ:جَائَ ثلَاَثَۃُ رَھْطٍ إِلٰی أَزْوَاجِ النَّبِيِّا، یَسْأَلُوْنَ عَنْ عِبَادَۃِ النَّبِيِّ ا۔فَلَمَّا أُخْبِرُوْابِہَا، کَأَنَّہُمْ تَقَالُّوْھَا، فَقَالُوْا: أَیْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِيِّ ا، وَقَدْ غَفَرَ اللّٰہُ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَمَا تَأَخَّرَ، فَقَالَ أَحَدُھُمْ:أَمَّا أَنَا فَأُصَلِّی اللَّیْلَ أَبَدًا، وَقَالَ اْلآخَرُ:أَنَا أَصُوْمُ النَّھَارَ لَا أُفْطِرُ، وَقَالَ اْلآخَرُ:أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَائَ فلَاَ أَتَزَوَّجُ أَبَدًا فَجَائَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلَیْھِمْ ، فَقَالَ:(( أَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَکَذَا؟ أَمَا وَاللّٰہِ إِنِّيْ لَأَخْشَاکُمْ لِلّٰہِ، وَأَتْقَاکُمْ لَہٗ، لٰـکِنِّيْ أَصُوْمُ وَأُفْطِرُ، وَأُصَلِّيْ وَأَرْقُدُ، وَأَتَزَوَّجُ النِّسَائَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِيْ فَلَیْسَ مِنِّيْ))۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تین آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے پاس آئے۔وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے بارے میں پوچھ رہے تھے جب انھیں بتایا گیا تو گویا انھوں نے اسے بہت تھوڑا سمجھا۔انھوں نے کہا: ہم کہاں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہاں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تو اگلے پچھلے سب گناہ معاف کردئیے گئے ہیں۔ ایک بولا: میں تو ہمیشہ(ساری)رات قیام کرتا رہوں گا۔ دوسرا بولا: میں تو ہمیشہ دن کو روزہ رکھتا رہوں گا۔تیسرے نے کہا: میں عورتوں سے دور رہوں گا اور کبھی شادی نہیں کروں گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آگئے تو کہا: تم نے یہ کیا کہا ہے؟ اللہ کی قسم، میں تم میں سے سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے اور تقویٰ والا ہوں، لیکن میں روزہ رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں۔میں نماز پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور میں عورتوں سے شادی کرتا ہوں۔پس جس نے میری سنت سے منہ موڑا وہ مجھ سے نہیں ہے۔ (۱۲۳۰)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:خَطَّ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَطًّا، ثُمَّ قَالَ:(( ھٰذَا سَبِیْلُ اللّٰہِ))ثُمَّ خَطَّ خُطُوْطًا عَنْ یَّمِیْنِہٖ وَعَنْ شِمَالِہٖ، وَقَالَ:(( ھٰذِہٖ سُبُلٌ، عَلٰی کُلِّ سَبِیْلٍ مِّنْھُمْ شَیْطَانٌ یَدْعُوْا إِلَیْہِ))وَقَرَأَ رضی اللّٰه عنہ وَأَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ ﴾ الآیۃ))۔[2] سیدنا عبداللہ(بن مسعود)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے ایک خط کھینچا پھر فرمایا: یہ اللہ کا راستہ ہے پھر اس کے دائیں بائیں خطوط کھینچے اورفرمایا: یہ راستے ہیں اور ہر راستے پر شیطان بیٹھا پکار رہا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا:
[1] صحیح البخاري:۵۰۶۳ عن سعید بن الحکم بن أبي مریم بہ۔[السنۃ:۹۶] [2] حسن، النسائي فی الکبریٰ:۱۱۱۷۴ من حدیث حماد بن زید بہ۔[السنۃ:۹۷]