کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 539
وَیُکَبِّرُوْنَ وَیَدْعُوْنَ، ثُمَّ یَخْرُجُوْنَ، ثُمَّ یَدْخُلُ قَوْمٌ فَیُکَبِّرُوْنَ وَیُصَلُّوْنَ وَیَدْعُوْنَ، ثُمَّ یَخْرُجُوْنَ حَتّٰی یَدْخُلَ النَّاسُ۔قَالُوْا: یَا صَاحِبَ رَسُوْلِ اللّٰہِ! أَیُدْفَنُ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ قَالَ:نَعَمْ، قَالُوْا: أَیْنَ؟ قَالَ:فِی الْمَکَانِ الَّذِيْ قُبِضَ فِیْہِ رُوْحُہٗ، فَإِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَقْبَضْ رُوْحَہٗ إِلاَّ فِيْ مَکَانٍ طَیِّبٍ، فَعَلِمُوْا أَنْ قَدْ صَدَقَ، ثُمَّ أَمَرَھُمْ أَنْ یَّغْسِلَہٗ بَنُوْأَبِیْہِ۔وَاجْتَمَعَ الْمُھَاجِرُوْنَ یَتَشَاوَرُوْنَ، فَقَالُوْا: انْطَلِقُوْا بِنَا إِلٰی إِخْوَانِنَا مِنَ الْأَنْصَارِ نُدْخِلُھُمْ مَعَنَا فِيْ ھٰذَا الْأَمْرِ، فَقَالَتِ الْأَنْصَارُ: مِنَّا أَمِیْرٌ وَمِنْکُمْ أَمِیْرٌ، فَقَالَ عُمَرُ: مَنْ لَہٗ مِثْلُ ھٰذِہِ الثَّلٰثِ:رضی اللّٰه عنہ ثَانِيَ اثْنَیْنِ إِذْ ھُمَا فِی الْغَارِ إِذْ یَقُوْلُ لِصَاحِبِہٖ ﴾ مَنْ صَاحِبُہٗ ؟ رضی اللّٰه عنہ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللّٰہَ مَعَنَا﴾ مَنْ ھُمَا؟ قَالَ:ثُمَّ بَسَطَ یَدَہٗ، فَبَایَعَہٗ وَبَایَعَہُ النَّاسُ بَیْعَۃً حَسَنَۃً جَمِیْلَۃً۔ سیدنا سالم بن عبیداللہ صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو عمر( رضی اللّٰہ عنہ)نے کہا: میں نے اگر کسی کو یہ کہتے ہوئے سن لیا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں تو میں اس کی گردن اڑا دوں گا۔(عام)لوگ امی(ان پڑھ)تھے ان میں اس سے پہلے کوئی نبی نہیں گزرا تھا تو لوگ رک گئے اور کہا: اے سالم!جاؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے(خاص)ساتھی(ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ)کو بلالاؤ تو میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا وہ مسجد میں تھے۔میں دہشت سے روتا ہوا آیا۔جب انہوں نے مجھے دیکھا تو پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے؟ میں نے کہا: عمر( رضی اللّٰہ عنہ)کہتے ہیں کہ میں نے اگر کسی کو یہ کہتے ہوئے سن لیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں تو میں اس کی گردن اڑا دوں گا۔انہوں نے فرمایا(چلو)میں ان کے ساتھ چلا۔وہ لوگوں کے پاس آئے(جو)رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(کی وفات)پر اکٹھے ہوگئے تھے۔تو انھوں نے کہا: لوگو! راستہ دو، لوگوں نے راستہ دیا تو وہ آپ(صلی الله عليہ وسلم)پرجھک گئے اور چھوا۔پھر کہا: ﴿اِنَّکَ مَیِّتٌ وَّاِنَّہُمْ مَّیِّتُوْنَ ﴾ ’’بے شک آپ بھی مرنے والے ہیں اور یہ سب بھی مرنے والے ہیں۔‘‘ پھر لوگوں نے پوچھا: اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی! کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، تو لوگوں نے جان لیا کہ بات سچی ہے۔انھوں نے کہا: اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی! کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ پڑھیں گے؟ کہا: جی ہاں، پوچھا کیسے؟ کہا: ایک گروہ داخل ہو کر نماز پڑھے گا۔تکبیریں کہے گا اور دعا مانگے گا۔پھر نکل جائیں گے تاکہ دوسرے لوگ آجائیں۔ لوگوں نے کہا: اے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی! کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دفن کیے جائیں گے؟ انہوں نے