کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 535
حتیٰ کہ آپ کی روح قبض ہوگئی اور آپ کا ہاتھ ڈھلک گیا۔ (۱۱۹۷)عَنِ الْأَسْوَدِ قَالَ:ذُکِرَ عِنْدَ عَائِشَۃَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَوْصٰی إِلٰی عَلِيٍّ، فَقَالَتْ:مَنْ قَالَہٗ؟ لَقَدْ رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَإِنِّيْ لَمُسْنِدَتُہٗ إِلٰی صَدْرِيْ، فَدَعَا بِالطَّسْتِ فَانْخَنَثَ فَمَاتَ، وَمَا شَعَرْتُ، فَکَیْفَ أَوْصٰی إِلٰی عَلِيٍّ۔صحیح[1] سیدنا اسود(تابعی)سے روایت ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سامنے ذکر کیا گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کے لیے وصیت کی تھی؟ تو انہوں نے فرمایا: یہ کس نے کہا ہے؟(مجھے یاد ہے کہ)میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طشتری منگائی اور ڈھیلے ہوگئے۔اور فوت ہوگئے مجھے پتا بھی نہ چلا کہ آ پ نے کب علی رضی اللہ عنہ کے لیے وصیت کی تھی؟ (۱۱۹۸)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ بِالْمَوْتِ ، وَعِنْدَہٗ قَدَحٌ فِیْہِ مَائٌ، وَھُوَ یُدْخِلُ یَدَہٗ فِی الْقَدَحِ، ثُمَّ یَمْسَحُ وَجْھَہٗ بِالْمَائِ، ثُمَّ یَقُوْلُ:(( اللّٰھُمَّ أَعِنِّيْ عَلٰی مُنْکَرَاتِ الْمَوْتِ ـ أَوْسَکَرَاتِ الْمَوْتِ))۔[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موت کے وقت دیکھا ہے۔آپ کے پاس پانی کا ایک پیالہ(برتن)تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیالے میں ہاتھ داخل کرتے اپنے چہرے پر پھیرتے پھر فرماتے: اے اللہ! موت کی سختیوں پر میری مدد کر۔ (۱۱۹۹)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:مَاتَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَإِنَّہٗ لَبَیْنَ حَاقِنَتِيْ وَذَاقِنَتِيْ، فلَاَ أَکْرَہُ شِدَّۃَ الْمَوْتِ لِأَحَدٍ أَبَدًا بَعْدَ النَّبِيِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم))۔صحیح[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے(اس وقت)آپ میرے حلق اور سینے کے ساتھ تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کی موت کی سختی پر مجھے کراہت نہیں ہے۔ (۱۲۰۰)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّہَا سَمِعَتْ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَأَصْغَتْ إِلَیْہِ قَبْلَ أَنْ یَّمْوَت، وَھُوَ مُسْنِدٌ إِلٰی صَدْرِھَا، یَقُوْلُ:(( اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ، وَارْحَمْنِيْ، وَأَلْحِقْنِيْ بِالرَّفِیْقِ))۔صحیح[4]
[1] صحیح البخاري، أیضًا:۴۴۵۹، مسلم:۱۶۳۶ من حدیث ابن عون بہ۔ [2] حسن، الترمذي:۹۷۸ وفی الشمائل:۳۸۸۔ [3] صحیح البخاري، أیضًا:۴۴۴۶ [السنۃ:۳۸۲۷]۔ [4] متفق علیہ، البخاري:۴۴۴۰،۵۶۷۴ومسلم:۲۴۴۴ من حدیث ھشام بن عروۃ بہ۔[السنۃ:۳۸۲۸]