کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 522
(۱۱۷۷)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ:(( اللّٰھُمَّ انْفَعْنِيْ بِمَا عَلَّمْتَنِيْ وَعَلِّمْنِيْ مَا یَنْفَعُنِيْ، وَزِدْنِيْ عِلْمًا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالٍ، رَبِّ أَعُوْذُبِکَ مِنْ حَالِ النَّارِ، أَوْحَالِ أَھْلِ النَّارِ))۔[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: (( اَللّٰھُمَّ انْفَعْنِيْ بِمَا عَلَّمْتَنِيْ وَعَلِّمْنِيْ مَا یَنْفَعُنِيْ، وَزِدْنِيْ عِلْمًا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالٍ، رَبِّ أَعُوْذُبِکَ مِنْ حَالِ النَّارِ، أَوْحَالِ أَھْلِ النَّارِ)) ’’اے اللہ! تونے مجھے جو علم بخش دیا ہے اس سے نفع عطا کر اور مجھے وہ علم دے جو نفع دے اور میرا علم زیادہ کر ہرحال میں اللہ کی تعریف ہے۔اے رب! میں آگ(والوں)کے حال سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔‘‘ (۱۱۷۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ:(( اللّٰھُمَّ أَصْلِحْ لِيْ دِیْنِيَ الَّذِيْ ھُوَ عِصْمَۃُ أَمْرِيْ، وَأَصْلِحْ لِيْ دُنْیَايَ الَّتِيْ فِیْھَا مَعَاشِيْ، وَأَصْلِحْ لِيْ آخِرَتِی الَّتِيْ فِیْھَا مَعَادِيْ، وَاجْعَلِ الْحَیَاۃَ زِیَادَۃً لِيْ فِيْ کُلِّ خَیْرٍ، وَّاجْعَلِ الْمَوْتَ رَاحَۃً لِّيْ مِنْ کُلِّ شَرٍّ))۔[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: (( اَللّٰھُمَّ أَصْلِحْ لِيْ دِیْنِيَ الَّذِيْ ھُوَ عِصْمَۃُ أَمْرِيْ، وَأَصْلِحْ لِيْ دُنْیَايَ الَّتِيْ فِیْھَا مَعَاشِيْ، وَأَصْلِحْ لِيْ آخِرَتِی الَّتِيْ فِیْھَا مَعَادِيْ، وَاجْعَلِ الْحَیَاۃَ زِیَادَۃً لِيْ فِيْ کُلِّ خَیْرٍ، وَّاجْعَلِ الْمَوْتَ رَاحَۃً لِّيْ مِنْ کُلِّ شَرٍّ)) ’’اے اللہ! میرا دین جو میری زندگی کی بنیاد ہے، صحیح کردے۔اے اللہ! میری دنیا جس میں رہتا ہوں ٹھیک کردے اور میری آخرت، جہاں واپس جانا ہے صحیح کردے اور زندگی کو اچھائی میں زیادتی(والی)بنادے اور موت کو میرے لیے ہر شر سے آرام دینے والی بنا۔‘‘ (۱۱۷۹)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ:(( اللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الْھَدُیٰ، وَالتُّقٰی، وَالْعِفَّۃَ، وَالْغِنٰی))۔صحیح[3]
[1] ضعیف ، الترمذي: ۳۵۹۹ من حدیث موسی بن عبیدۃ بہ وھو ضعیف ومحمد بن ثابت مجھول ولبعض الحدیث شاھد عند الحاکم۔[السنۃ:۱۳۷۲] [2] صحیح مسلم:۲۷۲۰۔ [3] صحیح مسلم:۲۷۲۱ [السنۃ:۱۳۷۳]۔