کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 521
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: (( اَللّٰھُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ، وَبِکَ آمَنْتُ، وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ، وَإِلَیْکَ أَنَبْتُ، وَبِکَ خَاصَمْتُ، إِنِّيْ أَعُوْذُ بِعِزَّتِکَ، لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ، أَنْ تُضِلَّنِيْ، أَنْتَ الْحَيُّ الَّذِيْ لَایَمُوْتُ، وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ یَمُوْتُوْنَ)) ’’اے اللہ! میں تجھی پر اسلام لایا اور تجھی پر ایمان لایا۔تجھی پر میرا بھروسہ ہے اور تیری طرف ہی میں رجوع کرتا ہوں اور تیری مدد کے ساتھ ہی میں(کافروں سے)دشمنی رکھتا ہوں تیری عزت کی پناہ چاہتا ہوں۔تیرے بغیر کوئی معبود نہیں تو مجھے گمراہ نہ کرنا، تو زندہ ہے کبھی نہیں مرے گا۔جن اور انسان مرجاتے ہیں۔‘‘ ( ۱۱۷۶)عَنْ أَبِيْ مُوْسَی الْأَشْعَرِيِّ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:أَنَّہٗ کَانَ یَدْعُوْ بِہٰذَا الدُّعَائِ:((اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ خَطِیْئَتِيْ، وَجَھْلِيْ، وَإِسْرَافِيْ فِيْ أَمْرِيْ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہٖ مِنِّيْ۔اللَّھُمَّ اغْفِرْلِيْ جِدِّيْ، وَھَزْلِيْ، وَخَطَأِيْ، وَعَمْدِيْ ، وَکُلُّ ذٰلِکَ عِنْدِيْ۔اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ مَا قَدَّمْتُ، وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ، وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہٖ مِنِّيْ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ، وَأَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْــرٌ))۔صحیح[1] سیدنا ابوموسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے تھے: (( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ خَطِیْئَتِيْ، وَجَھْلِيْ، وَإِسْرَافِيْ فِيْ أَمْرِيْ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہٖ مِنِّيْ۔اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ جِدِّيْ، وَھَزْلِيْ، وَخَطَأِيْ، وَعَمْدِيْ ، وَکُلُّ ذٰلِکَ عِنْدِیْ۔اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ مَا قَدَّمْتُ، وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ، وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہٖ مِنِّيْ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ، وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ، وَأَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ)) ’’اے اللہ! میری خطا، ناواقفی اور میرے کام میں اسراف اور جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے معاف فرمادے۔اے اللہ! میری سنجیدگی اور مذاق، نادانستہ خطا اور جان بوجھ کر غلطی(سب)معاف فرما۔یہ سب میری(ہی)وجہ سے ہے۔اے اللہ! میں نے جو آگے بھیجا اور جو پیچھے چھوڑا اور جو خفیہ کیا اور جو علانیہ کیا اور جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے(سب)معاف فرمادے۔تو ہی مقدم اور تو ہی موخر ہے اور تو ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘
[1] صحیح مسلم:۲۷۱۹، أیضًا ، البخاري:۶۳۹۸ من حدیث شعبۃ بہ۔[السنۃ:۱۳۷۱ مختصرًا ]