کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 511
’’پاک ہے اللہ اور تعریف اسی کی ہے۔اس کی مخلوق کی تعداد کے برابر اور اس کی رضامندی، عرش کے وزن اور اس کے کلمات کی سیاہی کے برابر۔‘‘ اگر انھیں دعاؤں سے تولا جائے تو یہ ان پر بھاری ہوں گے۔ (۱۱۵۲)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ :رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَعْقِدُ التَّسْبِیْحَ۔[1] سیدنا عبداللہ بن عمرو(بن العاص)رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاتھ( کی انگلیوں)پر تسبیح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ (۱۱۵۳)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا أَصْبَحَ قَالَ:(( اللّٰھُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا ، وَبِکَ أَمْسَیْنَا، وَبِکَ نَحْیَا، وَبِکَ نَمُوْتُ، وَإِلَیْکَ الْمَصِیْرُ))وَإِذَا أَمْسٰی قَالَ:(( اللّٰھُمَّ بِکَ أَمْسَیْنَا، وَبِکَ نَحْیَا، وَبِکَ نَمُوْتُ، وَإِلَیْکَ الْمَصِیْرُ))۔[2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب صبح ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: (( اَللّٰھُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا وَبِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوْتُ وَإِلَیْکَ الْمَصِیْر)) ’’اے اللہ ہم تیری مدد کے ساتھ ہی صبح اور شام گزارتے ہیں۔ہماری زندگی اور موت تیرے ہی قبضہ میں ہے اور تیری طرف(ہی)واپس لوٹنا ہے۔‘‘ اور جب شام ہوتی تو فرماتے: (( اَللّٰھُمَّ بِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوْتُ وَإِلَیْکَ الْمَصِیْرُ)) ’’اے اللہ! ہم نے تیرے ساتھ ہی شام کی اور تیرے ساتھ ہی جیتے اورمرتے ہیں اور تیری طرف ہی واپس لوٹنا ہے۔‘‘ (۱۱۵۴)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا آوٰی إِلٰی فِرَاشِہٖ کُلَّ لَیْلَۃٍ، جَمَعَ کَفَّیْہِ فَنَفَثَ فِیْھِمَا، وَقَرَأَ ﴿ قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ ﴾ وَ ﴿ قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾ وَ ﴿ قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ ثُمَّ مَسَحَ بِہِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِہٖ، یَبْدَأُ بِھِمَا رَأْسَہٗ وَوَجْھَہٗ، وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِہٖ، یَصْنَعُ ذٰلِکَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔صحیح[3]
[1] إسنادہ ضعیف ، أخرجہ أبوداود:۱۵۰۲ والترمذي :۳۴۱۱ من حدیث ھشام بہ ورواہ شعبۃ عن عطاء بہ وصححہ الحاکم ۱/۴۷ ووافقہ الذھبي۔[السنۃ:۱۲۶۸] [2] صحیح، أخرجہ أبوداود:۵۰۶۸ من حدیث وھیب بہ وصححہ ابن حبان:۲۳۵۴، ۲۳۵۵۔ [3] صحیح ، أخرجہ الترمذي:۳۴۰۲ البخاري:۵۰۱۷ عن قتیبۃ بہ۔