کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 505
خوشی اسلام قبول کرلیا ہے۔ (۱۱۳۳)عَنْ مُطَرَّفِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ، عَنْ أَبِیْہِص:(( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ إِذَا سَأَلَ عَنِ اسْمِ الرَّجُلِ، فَإِنْ کَانَ حَسَنٌ عُرِفَ ذٰلِکَ فِيْ وَجْھِہٖ، وَإِنْ کَانَ سَیِّئًا عُرِفَ ذٰلِکَ فِيْ وَجْھِہٖ، وَإِذَا سَأَلَ عَنِ اسْمِ الْقَرْیَۃِ فَکَذٰلِکَ))۔وَیَرْوِيْ ھٰذَا الْحَدِیْثَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ بُرَیْدَۃَ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔[1] سیدنا عبداللہ(بن الشخیر)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی آدمی کا نام پوچھتے تو اگر وہ نام اچھا ہوتا تو آپ کا چہرہ(مبارک)خوش ہوجاتا اور اگر نام برا ہوتا تو اس کا اثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے ظاہر ہوجاتا۔اسی طرح آپکسی گاؤں(وشہر)کے بارے میں پوچھتے تو یہی حالت ہوتی تھی۔یہ روایت بریدہ رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔ (۱۱۳۴)عَنْ عَوْفٍ رضی اللّٰہ عنہ ، عَنِ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( أَنَّہٗ خَرَجَ یَقُوْلُ ھَا خُضْرَۃٌ، فَقَالَ:یَالَبَّیْکَ نَحْنُ أَخَذْنَا فَالَکَ مِنْ فِیْکَ، أَخْرِجُوْا بِنَا إِلٰی خُضْرَۃٍ، فَخَرَجُوْا إِلَیْھَا فَمَا سُلَّ فِیْھَا سَیْفٌ حَتّٰی أَخَذَھَا))۔[2] سیدنا عوف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(جہاد کے لیے)باہر نکلے تو آپ نے فرمایا: سنو! اے لوگو، یہ سبز وشاداب جگہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حاضر ہیں۔(انھوں نے کہا کہ)ہم نے آپ کے منہ سے فال لے لی ہے۔ہمیں سرسبز وشاداب جگہ لے جاؤ۔پھر وہ علاقہ بغیر تلوار چلائے فتح ہوگیا۔ (۱۱۳۵)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:(( الطِّیَرُ یَجْرِيْ بِقَدَرٍ))وَکَانَ یُعْجِبُہُ الْفَالُ الْحَسَنُ۔[3] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پرندہ تقدیر کے مطابق چلتا ہے(بدفالی کوئی چیز نہیں)اور آپ کو اچھی فال پسند تھی۔ (۱۱۳۶)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ ا یُغَیِّرُ الْاِسْمَ الْقَبِیْحَ إِلَی اْلِاسْمِ الْحَسَنِ۔[4]
[1] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۴۹، الطبراني فی الأوسط:۴۷۰۱ عن أبي زرعۃ الدمشقي بہ، سعید بن بشیر ضعیف وقتادۃ مدلس عنعن۔ [2] ضعیف جدًا، أبوالشیخ ص۲۵۰، الطبراني فی الکبیر(۱۷/۲۰ ح ۲۳)من حدیث ابن أبي فدیک بہ، کثیر بن عبداللّٰه متروک متہم بالکذب۔ [3] صحیح، أبوالشیخ ص۲۵۰، أحمد ۶/۱۲۹ عن حسان بن إبراھیم الکرماني بہ، یوسف بن أبي بردۃ وثقہ ابن حبان والحاکم والذھبي ۱/۱۵۸ وصحح لہ ابن خزیمۃ وأبوحاتم الرازي وغیرھما وحسن لہ الترمذي وھو صحیح الحدیث۔ [4] صحیح، أبوالشیخ ص۲۵۲، وللحدیث شواھد کثیرۃ۔[السنۃ:۳۳۷۵]