کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 496
سفر کے لئے روانگی اور واپسی
(۱۱۱۰)عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَرَجَ یَوْمَ الْخَمِیْسِ فِيْ غَزْوَۃِ تَبُوْکَ، وَکَانَ یُحِبُّ أَنْ یَّخْرُجَ یَوْمَ الْخَمِیْسِ۔صحیح[1]
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ تبوک کے لیے جمعرات کے دن تشریف لے گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعرات کے دن سفر کرنا پسند فرماتے تھے۔
(۱۱۱۱)عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رضى اللّٰه عنہ یَقُوْلُ:لَقَلَّ مَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَخْرُجُ إِذَا خَرَجَ فِيْ سَفَرٍ إِلاَّ یَوْمَ الْخَمِیْسِ۔صحیح[2]
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعرات کے علاوہ سفر کے لیے بہت کم ہی نکلتے تھے۔
(۱۱۱۲)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُسَافِرُ فِی الْإِثْنَیْنِ وَالْخَمِیْسِ۔[3]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوموار اور جمعرات کو سفر شروع کرتے تھے۔
(۱۱۱۳)عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَص:أَذْکُرُ أَنِّيْ خَرَجْتُ مَعَ الصِّبْیَانِ نَتَلَقَّی النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِلٰی ثَنِیَّۃِ الْوَدَاعِ، مَقْدَمَہٗ مِنْ غَزْوَہِ تَبُوْکَ۔صحیح[4]
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے یاد ہے کہ میں بچوں کے ساتھ(استقبال کے لیے)ثنیۃ الوداع کی طرف نکلا۔ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کے غزوۂ تبوک سے واپس ہونے کے بعد ملاقات کرنا چاہتے تھے۔
(۱۱۱۴)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَکَّۃَ، اسْتَقْبَلَہٗ اُغَیْلِمَۃُ بْنَيْ عَبْدِالْمُطَّلِبِ، فَحَمَلَ وَاحِدًا بَیْنَ یَدَیْہِ، وَآخَرَ خَلْفَہٗ۔صحیح[5]
[1] صحیح البخاري:۲۹۵۰ [السنۃ:۲۶۷۲]۔
[2] صحیح البخاري:أیضًا ۲۹۴۹۔
[3] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۴۳، ۲۴۸ محمد بن أمیۃ ضعیف وعثمان بن المخارق: لم أجد من وثقہ۔
[4] صحیح البخاري:۴۴۲۷ [السنۃ:۲۷۶۰]۔
[5] صحیح البخاري:۵۹۶۵ [السنۃ:۲۷۵۹]۔