کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 494
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گردن کی دونوں جانب دو رگوں اور کندھے اور گردن کی جڑ کے درمیان سینگی لگاتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سترہ، انیس اور اکیس تاریخ کو سینگھی لگاتے تھے۔
(۱۱۰۱)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَسْتَحِبُّ الْحِجَامَۃَ لِسَبْعَ عَشْرَۃَ، وَتِسْعَ عَشْرَۃَ، وَوَاحِدٍ وَعِشْرِیْنَ۔[1]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سترہ، انیس اور اکیس(تاریخ)کو سینگی لگوانا پسند کرتے تھے۔
(۱۱۰۲)عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ:رَأَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم احْتَجَمَ فِی الْمَسْجِدِ۔عبدالملک بن سلمۃ ضعیف [2]
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں سینگی لگوائی۔
(۱۱۰۳)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ ا کَانَ إِذَا احْتَجَمَ أَوْ أَخَذَ مِنْ شَعْرِہٖ أَوْ مِنْ ظُفُرِہٖ، بَعَثَ بِہٖ إِلَی الْبَقِیْعِ۔فَدَفَنَہٗ۔في مسندہ یعقوب بن الولید ضعیف و في سندہ یوسف بن زیاد لیس بقوي[3]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب حجامت کراتے(سینگی لگواتے)یا بال یا ناخن کاٹتے تو بقیع بھیج کر دفن کروادیتے تھے۔
(۱۱۰۴)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَجُزُّ شَارِبَہٗ، وَکَانَ إِبْرَاھِیْمُ النَّبِيُّ ا یَجُزُّ شَارِبَہٗ۔[4]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مونچھیں کاٹتے تھے اور نبی ابراہیم علیہ السلام(بھی)اپنی مونچھیں کاٹتے تھے۔
(۱۱۰۵)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:(( لَمَّا رَمٰی رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْجَمْرَۃَ، وَنَحَرَ نُسُکَہٗ، وَحَلَقَ، نَاوَلَ الْحَالِقَ شِقَّہُ الْاَیْمَنَ فَحَلَقَہٗ ثُمَّ دَعَا أَبَا طَلْحَۃَ الْاَنْصَارِيَّ فَأَعْطَاہُ إِیَّاہُ، ثُمَّ نَاوَلَہُ الشِّقَّ الْأَیْسَرَ، فَقَالَ:(( احْلِقْ فَحَلَقَہٗ))فَأَعْطَاہُ أَبَاطَلْحَۃَ، فَقَالَ:(( اقْسِمْہُ بَیْنَ النَّاسِ))۔صحیح[5]
[1] ضعیف، الترمذي:۲۰۵۳ من حدیث عباد بن منصور بہ وانظر ح ۱۰۹۱۔[السنۃ:۳۲۳۵]
[2] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۵۸ عبدالملک بن مسلمۃ منکر الحدیث ، قالہ ابن یونس المصري وللحدیث شاھد ضعیف عند أحمد ۵/۱۸۵ و ابن سعد ۱/۴۴۵۔
[3] موضوع، أبوالشیخ ص۲۵۸ یعقوب بن الولید کذاب مشھور وتلمیذہ ضعیف جدًا۔
[4] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۵۹ أحمد ۱/۳۰۱ عن یحي بن أبي بکیر بہ ورواہ الترمذي:۲۷۶۰ من حدیث سماک وسلسلۃ سماک عن عکرمۃ ضعیفۃ۔
[5] صحیح مسلم:۱۳۰۵ ورواہ البخاري:۱۷۱ من حدیث محمد بن سیرین بہ مختصرًا۔