کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 493
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ابوطیبہ(غلام)نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سینگی لگائی تو آپ نے اسے ایک صاع کھجوریں دیں اور اس کے مالکوں کو حکم دیا کہ اس کے خراج میں سے کمی کردیں۔
(۱۰۹۷)عَنْ أَنَسٍ:أَنَّہٗ قِیْلَ لَہُ:احْتَجَمَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ قَالَ:نَعَمْ، حَجَمَہٗ أَبُوْطَیْبَۃَ، فَأَعْطَاہُ صَاعَیْنِ، وَأَمَرَ مَوَالِیَہٗ أَنْ یُّخَفِّفُوْا عَنْہُ مِنْ ضَرِیْبَتِہٖ۔وَ قَالَ:(( إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَیْتُمْ بِہِ الْحِجَامَۃُ وَالْقُسْطُ(الْبَحْرِيُّ)لِصِبْیَانِکُمْ مِنَ الْعُذْرَۃِ، وَلَا تُعَذِّبُوْھُمْ بِالْغَمْزِ))۔صحیح[1]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سینگی لگوائی تھی؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ابوطیبہ نے آپ کو سینگی لگائی تھی۔آپ نے اسے دو صاع دئیے تھے اور اس کے مالکوں کو حکم دیا تھا کہ اس کے جرمانے سے کمی کریں اور فرمایا: جس سے تم علاج کرتے ہو ان میں بہترین سینگی لگانا اور خوش بو دار لکڑی ہے جس سے تم بچوں کی حلق والی بیماری کا علاج کرتے ہو۔ان کو گلے دبا کر تکلیف نہ دو۔
(۱۰۹۸)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُحَیْنَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم احْتَجَمَ بِلَحْيِ جَمَلٍ فِيْ طَرِیْقِ مَکَّۃَ وَھُوَ مُحْرِمٌ ، فِيْ وَسَطِ رَأْسِہٖ۔صحیح[2]
سیدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں مکے کے راستے میں اونٹ کی ہڈیوں کے ساتھ، سر کے درمیان سینگی لگوائی تھی۔
(۱۰۹۹)عَنْ أَنَسٍ رضى اللّٰه عنہ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم احْتَجَمَ وَھُوَ مُحْرِمٌ، عَلٰی ظَھْرِ قَدَمِہٖ مِنْ وَجَعٍ کَانَ بِہٖ۔[3]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درد کی وجہ سے قدم کی پشت پر حالت احرام میں سینگی لگوائی تھی۔
(۱۱۰۰)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَحْتَجِمُ فِی الْأَخْدَعَیْنِ وَالْکَاھِلِ، وَکَانَ یَحْتَجِمُ لِسَبْعَ عَشْرَۃَ وَتِسْعَ عَشْرَۃَ وَإِحْدٰی وَعِشْرِیْنَ۔[4]
[1] متفق علیہ، الشافعي في مسندہ ص۱۹۱ البخاري:۵۶۹۶، ۲۱۰۲، ۲۱۱۰، ۲۲۸۱ ومسلم:۱۵۷۷ من حدیث حمید الطویل بہ۔
[2] صحیح البخاري:۵۶۹۸ مسلم:۱۲۰۳ من حدیث سلیمان بن بلال بہ۔[السنۃ:۱۹۸۵]
[3] صحیح ، أبوداود:۱۸۳۷ وغیرہ من حدیث عبدالرزاق بہ وللحدیث شواھد عند ابن ماجہ:۳۴۸۵ وغیرہ۔[السنۃ:۱۹۸۶]
[4] ضعیف، الترمذي:۲۰۵۱ وفی الشمائل:۳۶۳ قتادۃ عنعن۔[السنۃ:۳۲۳۴]