کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 483
(۱۰۵۵)عَنْ أَبِيْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ الْحَارِثِ(عَنْ أَبِیْہِ):أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حِیْنَ تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَۃَ وَأَصْبَحَتْ عِنْدَہٗ؛ قَالَ لَھَا:((لَیْسَ بِکِ عَلٰی أَھْلِکِ ھَوَانٌ، إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ عِنْدَکِ وَسَبَّعْتُ عِنْدَھُنَّ، وَإِنْ شِئْتِ ثَلَّثْتُ عِنْدَکِ، وَدُرْتُ))فَقَالَتْ:ثَلٰثٌ۔صحیح[1] سیدنا ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رات گزاری(تو)آپ نے ان سے کہا: تم پر کوئی سختی نہیں ہے۔اگر چاہو تو میں تمھارے پاس سات(راتیں)رہوں اور دوسری بیویوں کے پاس بھی سات راتیں رہوں گا اوراگر چاہو تو تین رات تمھارے پاس رہوں اور باقی بیویوں کے پاس مقررہ باریوں پر جاؤں تو انہوں نے کہا آپ تین(دن)رہیں۔ (۱۰۵۶)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَدُوْرُ عَلٰی نِسَائِہٖ فِی السَّاعَۃِ الْوَاحِدَۃِ مِنَ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ، وَھُنَّ اِحْدٰی عَشْرَۃَ، قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَوْکَانَ یُطِیْقُہٗ ؟ قَالَ:کُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّہٗ أُعْطِيَ قُوَّۃَ ثلَاَثِیْنَ۔صحیح[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات دن میں ایک وقت ہی ساری بیویوں کے پا س چکر لگا آتے تھے اور وہ گیارہ تھیں۔ (راوی نے)کہا :میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طاقت رکھتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہم بیان کرتے تھے کہ آپ کو تیس(مردوں)کی قوت دی گئی ہے۔ (۱۰۵۷)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَطُوْفُ عَلٰی نِسَائِہٖ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ۔صحیح[3] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک غسل کے ساتھ ہی تمام بیویوں کے پاس چکر لگادیتے تھے۔ (۱۰۵۸)عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أُعْطِيَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الْکَفِیْتَ، قُلْتُ لِلْحَسَنِ: مَا الْکَفِیْتُ؟ قَالَ:الْجِمَاعُ۔صحیح[4]
[1] صحیح ، مالک ۲/۵۲۹ وروایۃ أبي مصعب:۱۴۷۴، مسلم :۴۲/۱۴۶۰ من حدیث مالک بہ۔[السنۃ:۲۳۲۷] [2] صحیح البخاري:۲۶۸ [السنۃ:۲۷۰]۔ [3] صحیح مسلم:۳۰۹ من حدیث مسکین بن بکیر بہ وأصلہ عندالبخاري: ۲۸۴ من حدیث قتادۃ عن أنس۔[السنۃ:۲۶۹] [4] ضعیف جدًا ، أبوالشیخ ص۲۳۱، عبدالسلام بن عاصم:لم أجد لہ ترجمۃ ، ومحمد بن شعیب التاجر مجھول الحال، ترجمتہ فی اللسان(۵/۲۲۵)وغیرہ۔