کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 475
(۱۰۳۸)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم دَعَاہُ رَجُلٌ إِلٰی طَعَامٍ فَذَھَبْنَا مَعَہٗ، فَلَمَّا طَعِمَ وَغَسَلَ یَدَہٗ ـ أَوْ قَالَ:یَدَیْہِ ـ قَالَ :(( الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ یُطْعِمُ وَلَا یُطْعَمُ، مَنَّ عَلَیْنَا فَھَدَانَا، وَأَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَکُلَّ بَلاَئٍ حَسَنٍ أَبْلاَنَا۔الْحَمْدُلِلّٰہِ غَیْرَ مُوَدِّعٍ وَلَا مُکَافَإٍ، وَلَا مَکْفُوْرٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبَّنَا، الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَسَقٰی مِنَ الشَّرَابِ، وَکَسٰی مِنَ الْعُرْيِ، وَھَدٰی مِنَ الضَّلَالَۃِ، وَبَصَّرَ مِنَ الْعَمْيِ۔الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ فَضَّلَنِيْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِنْ خَلْقِہٖ تَفْضِیْلاً۔الْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔[1] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانے کی دعوت دی تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گئے۔جب آپ نے کھانا کھایا اور ہاتھ دھولیے(تو)فرمایا: الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ یُطْعِمُ وَلَا یُطْعَمُ، مَنَّ عَلَیْنَا فَھَدَانَا وَأَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَکُلَّ بَلاَئٍ حَسَنٍ أَبْلاَنَا۔الْحَمْدُلِلّٰہِ غَیْرَ مُوَدِّعٍ وَلَا مُکَافَإٍ، وَلَا مَکْفُوْرٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبَّنَا، الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَسَقٰی مِنَ الشَّرَابِ، وَکَسٰی مِنَ الْعُرْيِ، وَھَدٰی مِنَ الضَّلَالَۃِ، وَبَصَّرَ مِنَ الْعَمْيِ۔الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِيْ فَضَّلَنِيْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِنْ خَلْقِہٖ تَفْضِیْلاً۔الْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ ’’سب تعریف اس اللہ کے لیے ہے جو کھلاتا ہے۔کھاتا نہیں اس نے ہم پر احسان کیا اور ہدایت بخشی(کھانا)کھلایا اور(پانی)پلایا۔اس نے پھر اچھی آزمائش میں ہمیں آزمایا۔تعریف اللہ کے لیے ہے نہ ختم ہونے والی اور نہ تھوڑی اور نہ ناشکری والی۔ہم اپنے رب سے بے نیاز نہیں ہیں۔تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے کھانا کھلایا اور(پانی وغیرہ)پلایا۔اور ننگے پن کے بدلے کپڑا پہنایا اور گمراہی سے ہٹا کر ہدایت نصیب فرمائی اور اندھے پن کے بدلے بصارت عطا فرمائی۔ تعریف اللہ کے لیے جس نے مجھے اپنی بہت سی مخلوقات پر بڑی فضیلت بخشی ہے۔سب تعریف اللہ کے لیے ہیں جو رب العالمین ہے۔ (۱۰۳۹)عَنْ أَنَسٍ أَوْ غَیْرِہٖ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اسْتَأْذَنَ عَلٰی سَعْدِ بْنِ عُبَادَۃَ، فَقَالَ:((السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ))، فَقَالَ سَعْدٌ: وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ، وَلَمْ یُسْمِعِ[2]
[1] حسن، أبوالشیخ ص۲۱۸ النسائي فی الکبرٰی:۱۰۱۳۳ وعمل الیوم واللیلۃ:۳۰۱ من حدیث عبدالأعلٰی بہ وسقط منہ زھیر بن محمد، وصححہ ابن حبان:۱۳۵۲ والحاکم علٰی شرط مسلم ۱/۵۴۶ ووافقہ الذھبي۔ [2] حسن، عبدالرزاق:۱۹۴۲۵، ۷۹۰۷ وللحدیث شواھد کما في نیل المقصود ۳/۸۶۰۔