کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 451
ذکر کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کھاؤ۔یہ رزق جو اللہ نے تمھارے لیے نکالا ہے۔اگر تمھارے پاس(اس میں سے)کچھ باقی بچا ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ،، ایک شخص بعض حصہ لے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھایا۔ (۹۵۵)عَنْ أَبِيْ قَتَادَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّہٗ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ، فَتَخَلَّفَ أَبُوْقَتَادَۃَ مَعَ بَعْضِ أَصْحَابِہٖ وَھُمْ مُحْرِمُوْنَ، وَھُوَ غَیْرُ مُحْرِمٍ، فَرَأَوْا حِمَارًا وَحْشِیًّا قَبْلَ أَنْ یَّرَاہُ، فَلَمَّا رَأَوْہُ تَرَکُوْہُ حَتّٰی رَآہُ أَبُوْقَتَادَۃَ، فَرَکِبَ فَرَسًا لَہٗ یُقَالُ لَھَا الْجَرَادَۃُ، فَسَأَلَھُمْ أَنْ یُّنَاوِلَہٗ سَوْطَہٗ، فَأَبَوْا، فَتَنَاوَلَہٗ فَحَمَلَ فَعَقَرَہٗ ثُمَّ أَکَلَ فَأَکَلُوْا، فَنَدِمُوْا، فَلَمَّا أَدْرَکُوْہُ قَالَ:(( ھَلْ مَعَکُمْ مِنْہُ شَيْئٌ؟))قَالَ:مَعَنَا رِجْلُہٗ، فَأَخَذَھَا النَّبِيُّ ا فَأَکَلَہٗ۔صحیح[1] سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ(حج کے لیے)نکلے تو ابوقتادہ رضی اللہ عنہ اپنے بعض ساتھیوں کے ساتھ پیچھے رہ گئے جنھوں نے احرام باندھا ہوا تھا اور وہ(ابوقتادہ)احرام سے نہیں تھے۔انہوں نے ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے پہلے ایک گورخر دیکھا اور انھیں بتایا۔جب ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے خود دیکھ لیا تو اپنے جرادہ نامی گھوڑے پر سوار ہوئے۔پھر ساتھیوں سے اپنا کوڑا مانگا تو انھوں نے کوڑا دینے سے انکار کردیا۔پھر ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے اس گورخر کو پکڑ کر ذبح کردیا۔انہوں نے اس کا گوشت کھایا اور ان کے ساتھیوں نے بھی کھایا۔پھر ساتھی پشیمان ہوگئے۔ پھر جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمھارے پاس اس میں سے کچھ چیز باقی ہے ؟ کہا: ہمارے پاس اس کی ٹانگ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھایا۔ (۹۵۶)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَنْفَجْنَا أَرْنَبًا بِمَرِّ الظَّھْرَانِ، فَسَقَی النَّاسُ فَغَلَبُوْا، فَأَدْرَکْتُھَا فَأَخَذْتُھَا، فَأَتَیْتُ بِہَا أَبَاطَلْحَۃَ، فَذَبَحَہَا وَبَعَثَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِوَرِکِھَا وَفَخِذَیْھَا، قَالَ: فَخِذَیْہَا لَا شَکَّ فِیْہِ، فَقِبَلَہٗ۔قُلْتُ:وَأَکَلَ مِنْہُ؟ قَالَ:وَأَکَلَ مِنْہُ، ثُمَّ قَالَ بَعْدُ: قَبِلَہٗ))۔صحیح[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے ظہران کے علاقے میں ایک خرگوش دیکھا۔لوگو ں نے پانی پینے پر شور مچادیا۔میں نے جا کر خرگوش پکڑ لیا اور ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس لے آیا۔انھوں نے اسے ذبح کیا اور اس کی ران کے دونوں حصے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیج دئیے۔ران کے اوپر والے
[1] صحیح البخاري:۲۸۵۴ ومسلم:۶۳/۱۱۹۶ من حدیث فضیل بن سلیمان بہ۔ [2] صحیح البخاري:۲۵۷۲و مسلم :۱۹۵۳ من حدیث شعبۃ بہ۔