کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 450
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوشت لایا گیا۔لوگ اس سے لقمے لینے لگے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے اچھا گوشت پشت کا گوشت ہوتا ہے۔
(۹۵۲)عَنْ زَھْدَمٍ قَالَ:کُنَّا عِنْدَ أَبِيْ مُوْسٰی، فَأُتِيَ بِلَحْمِ دَجَاجٍ، فَقَالَ أَبُوْمُوْسٰی: ھَلُمَّ فَکُلْ، فَإِنِّيْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَأْکُلُہٗ۔[1]
زہدم(تابعی رحمہ اللہ)سے روایت ہے کہ ہم ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس تھے۔اتنے میں مرغی کا گوشت لایا گیا تو ابوموسیٰ نے فرمایا: آؤ کھاؤ۔بے شک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے کھاتے ہوئے دیکھا ہے۔
(۹۵۳)عَنْ سَفِیْنَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَکَلْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَحْمَ حُبَارٰی۔[2]
سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سرخاب(پرندے کا گوشت)کھایا ہے۔
(۹۵۴)عَنْ جَابِرٍ رضى اللّٰه عنہ یَقُوْلُ:غَزَوْتُ جَیْشَ الْخَبْطِ، وَأُمِّرَ أَبُوْعُبَیْدَۃَ فَجُعْنَا جُوْعًا شَدِیْدًا، فَأَلْقَی الْبَحْرُ حُوْتًا مَیِّتًا لَمْ نَرَ مِثْلَہٗ، یُقَالُ لَہُ الْعَنْبَرُ فَأَکَلْنَا مِنْہُ نِصْفَ شَھْرٍ، فَأَخَذَ أَبُوْعُبَیْدَۃَ عَظْمًا مِنْ عِظَامِہٖ فَمَرَّ الرَّاکِبُ تَحْتَہٗ۔وَأَخْبَرَنِيْ أَبُوالزُّبَیْرِ أَنَّہٗ سَمِعَ جَابِرًا یَقُوْلُ:قَالَ أَبُوْعُبَیْدَۃَ:کُلُوْا، فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَکَرْنَا ذٰلِکَ لِلنَّبِيِّ ا فَقَالَ:(( کُلُوْا رِزْقًا أَخْرَجَہُ اللّٰہُ۔أَطْعِمُوْنَا إِنْ کَانَ مَعَکُمْ فَاَتَاہُ بَعْضُھُمْ۔فَأَکَلَہٗ۔صحیح[3]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اس جہاد میں شامل تھا جس میں پتے کھائے گئے تھے۔ابوعبیدہ امیر بنائے گئے تھے۔ہمیں شدید بھوک لگی تھی تو سمندر نے ایک مردہ مچھلی باہر پھینک دی۔ہم نے ایسی مچھلی کبھی نہیں دیکھی تھی۔اسے عنبر کہتے تھے۔ہم پندرہ دن اس کا گوشت کھاتے رہے۔ابوعبیدہ نے اس کی ایک(بڑی)ہڈی لی(اور اسے کھڑا کردیا)تو سوار اس کے نیچے سے گزر گیا۔
ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کھاؤ۔جب ہم مدینے آئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس(واقعے اور مردہ مچھلی)کا
[1] متفق علیہ، أبوالشیخ ص۲۰۰ مسلم:۱۶۴۹ من حدیث وھیب، البخاري:۵۵۱۷ من حدیث أیوب السختیاني بہ۔
[2] ضعیف، الترمذي:۱۸۲۸ وفی الشمائل:۱۵۴ أبوداود:۳۷۹۷ عن الفضل بن سھل بہ، إبراھیم بن عمر وثقہ ابن حبان وحدہ وضعفہ العقیلي والذھبي۔
[3] صحیح البخاري:۴۳۶۲ مسلم:۱۹۲۵ من حدیث عمرو بن دیناربہ نحوالمعنٰی۔