کتاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل ونہار - صفحہ 449
(۹۴۸)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ أَحَبَّ الْعُرَاقِ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم ذِرَاعُ الشَّاۃِ، وَکُنَّا نَرَاہُ یُسَمُّ فِيْ ذِرَاعِ الشَّاۃِ، وَکُنَّا نَرٰی أَنَّ الْیَھُوْدَ ھُمُ الَّذِیْنَ سَمُّوْہُ۔[1] سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک پسندیدہ، ہڈی والا گوشت بکری کے بازو کا گوشت تھا اور ہم سمجھتے تھے کہ آپ کو بازو والے گوشت میں زہر دیا جاسکتا ہے اور ہم سمجھتے تھے کہ یہودی ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر دے سکتے ہیں۔ (۹۴۹)عَنْ أَبِيْ عُبَیْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:(( طَبَخْتُ لِلنَّبِيِّ ا قِدْرًا، وَکَانَ تُعْجِبُہٗ الذِّرَاعُ، فَنَاوَلْتُہُ الذِّرَاعَ ثُمَّ قَالَ:(( نَاوِلْنِی الذِّرَاعَ))فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَکَمْ لِلشَّاۃِ مِنْ ذِرَاعٍ؟ فَقَالَ:(( وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ، لَوْ سَکَتَّ لَنَاوَلْتَنِی الذِّرَاعَ مَا دَعَوْتُ))۔[2] سیدنا ابوعبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے(گوشت کی)ہانڈی پکائی۔آپ کو بازو کا گوشت پسند تھا تو میں نے آپ کو بازو(والا گوشت)پکڑا یا۔آپ نے پھر فرمایا: بازو(والا گوشت)مجھے دے دو۔میں نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!بکری کے کتنے بازو ہوتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم خاموش رہتے تھے تو تم مجھے وہ بازو دیتے جسے میں نے مانگا ہے۔ (۹۵۰)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمْ یَکُنْ یُعْجِبُہٗ فِی الشَّاۃِ إِلَّا الْکَتِفُ۔[3] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکری میں سے صرف کندھے(بازو)کا گوشت ہی پسند تھا۔ (۹۵۱)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ جَعْفَرٍ رضى اللّٰه عنہ یَقُوْلُ:أُتِيَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بِلَحْمٍ، فَجَعَلَ الْقَوْمُ یُلَقُّوْنَہُ اللَّحْمَ، فَقَالَ رَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:أَطْیَبُ اللَّحْمِ لَحْمُ الظَّھْرِ۔[4]
[1] صحیح، أبوالشیخ ص۲۰۲ أبوداود :۳۷۸۰ من حدیث زھیر بہ ولہ شواھد عند البخاري: ۳۳۴۰ ومسلم:۱۹۴ وغیرھما۔ [2] حسن، الترمذي فی الشمائل:۱۶۸ وللحدیث شواھد۔ [3] ضعیف، أبوالشیخ ص۲۰۱ ابن عدي ۳/۱۲۱۹ عن عبدان بہ، سعید بن راشد السماک المازني منکر الحدیث کما قال البخاري۔ [4] حسن، أبوالشیخ ص۲۰۰ ابن ماجہ:۳۳۰۸ والترمذي فی الشمائل:۱۷۰ من حدیث مسعر بہ، شیخ من فھم ھو محمد بن عبداللّٰه بن رافع وثقہ الحاکم۔[ السنۃ:۲۸۵۴]